سعودی عرب کا ‘حوثی باغیوں کے 8 بیلسٹک میزائل اور 3 ڈورن حملے’ ناکام بنانے کا دعویٰ

ریاض (ڈیلی اردو) سعودی عرب کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے فضائی دفاعی نظام نے حوثی باغیوں کے سعودی شہروں ریاض، نجران اور جازان پر کیے گئے آٹھ بیلسٹک میزائل اور تین ڈرون حملوں کو ناکام بنا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح کو حوثی باغیوں نے ریاض کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کرنے کی کوشش کی ہے جسے ناکام بنادیا گیا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے پریس ایجنسی کے مطابق سعودی اتحادی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملیشیا نے یمن کے شہر صعدہ سے بیلسٹک میزائل داغا ہے جس سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جارہا تھا تاہم سعودی افواج نے اسے فضا میں ناکارہ بنا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں نے فجر کے وقت اور کل رات 8 میزائل اور تین بارود بردار ڈرون حملے بھی کیے ہیں، ان سب کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ مذکورہ دونوں ناکام حملوں سے جازان اور نجران کی سول آبادی کو نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی جارہی تھی۔ داغے جانے والے تین میزائلوں میں سے دو سے نجران اور ایک سے جازان کو نشانہ بنایا جارہا تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیا سعودی عرب کی تنصیبات اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ حوثیوں کی طرف سے یہ مذموم اقدامات عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

یاد رہے کہ حوثی باغیوں نے سنہ 2015 میں یمن کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، جس کے بعد اسی سال مارچ میں سعودی اتحاد نے ان کے خلاف کارروائی شروع کی جس کے نتیجے میں یمن کے ساحلی علاقوں کا کنٹرول حوثیوں سے واپس لے لیا گیا۔ سعودی عرب کی سربراہی میں فوجی اتحاد حوثی باغیوں کی تحریک کے خلاف سنہ 2015 سے لڑ رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ نے یمن کی صورتحال کو دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران قرار دیا ہے جہاں پانچ سال سے جاری تنازعے کی وجہ سے ملک کی تین چوتھائی آبادی غذائی قلت، غربت اور بیماریوں کی شکار ہے جنھیں فوری طور پر امداد کی ضرورت ہے۔

ستمبر 2019 میں حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو کی دو تنصیبات کو ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں