کراچی: 100 سے زائد افراد کے قتل میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کِلر شکیل عرف ہڈی گرفتار

کراچی (ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے صوبائی حکومت کراچی میں ایس آئی یو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کے قاتل کو گرفتار کرلیا، ٹارگٹ کلر کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے۔

پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کارروائی کے دوران ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار ہوا، ملزم کے قبضے سے غیرقانونی اسلحہ مع ایمونیشن اور دستی بم برآمد کیا گیا۔ 

ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ شکیل نامی ملزم شہر میں قتل کی سو سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے۔

ایس ایس پی عرفان بہادر ایس آئی یو نے بتایا ہے کہ ملزم شکیل عرف ہڈی ایم کیو ایم لندن کے ڈیتھ اسکواڈ کا سرگرم کارکن ہے، گرفتار ملزم کے ساتھیوں میں اجمل عرف پہاڑی، سعید عرف بھرم، دانش عرف ماما، عمر عرف ملا، ذیشان عرف دادا اور 32 دیگر ٹارگٹ کلرز شامل ہیں، ملزم کے خلاف دہشت گردی اور قتل سمیت دیگر نوعیت کے درجنوں مقدمات شہر بھر کے تھانوں میں درج ہیں، جب کہ ملزم کے خلاف اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

عرفان بہادر نے بتایا کہ گرفتار ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے حکم پر ساتھیوں کی مدد سے کراچی میں انویسٹی گیشن افسر، پولیس اہلکار، قطر ہسپتال کے ایم ایل او اور تاجروں سمیت لسانی، مذہبی، سیاسی اور فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی 100 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے۔

ایس ایس پی ایس او یو کے مطابق گرفتار ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے 2011 میں پیر آباد تھانے کی انویسٹی گیشن پولیس کے سب انسپکٹر علیم شاہ اور اورنگی ٹاؤن تھانے میں تعینات پولیس اہلکار کانسٹیبل رانا سہیل کو ہلاک کیا، ملزم عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر جان پر قاتلانہ حملے اور شاہ فیصل کالونی کے انچارج نبی خان سمیت درجنوں کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے میں ملوث ہے۔

ایس ایس پی ایس آئی یو کا کہنا تھا کہ ملزم شکیل نے اورنگی ٹاؤن میں واقعے قطر ہسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر محمد عرفان کو بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے اور تھانہ اورنگی ٹاون کے علاقے میں ایم کیو ایم حقیقی کے آصف ملنگ کو ان کی رہائش گاہ میں بھی قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے، جب کہ ملزم آستانہ خالد بابا میں بھی آتشزدگی کا ذمہ دار ہے، جس میں 3 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔ ملزم سے برآمد کیے جانے والا اسلحہ فارنزک لیبارٹری روانہ کیا جا رہا ہے، جب کہ مزید سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں