کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج پر بی ایل اے کا حملہ، 12 افراد ہلاک

کراچی (ڈیلی اردو/وی او اے) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے تجارتی مرکز ‘پاکستان اسٹاک ایکسچینج’ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے۔ واقعے میں چار حملہ آوروں سمیت کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

پولیس اور سندھ رینجرز نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں ملوث تمام ملزمان مارے جا چکے ہیں اور اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق پیر کی صبح لگ بھگ دس بجے مسلح افراد نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قریب پہلے دستی بم حملہ کیا جس کے بعد فائرنگ کی۔

ملزمان نے فائرنگ کرتے ہوئے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

مسلح ملزمان کے خلاف آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں نے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت سے لوگوں کو نکالا اور آپریشن کے دوران رینجرز کے اہلکاروں نے قریبی عمارتوں پر پوزیشنیں سنبھالیں۔

​مسلح افراد کے حملے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری سرگرمیاں بھی بند کر دی گئیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک سب انسپکٹر اور اسٹاک ایکسچینج کے تین محافظ بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ تین دہشت گردوں کو اسٹاک ایکسچینج کی راہداری پر ہلاک کیا گیا ہے جب کہ ایک ملزم فائرنگ کے تبادلے میں عمارت کے اندر مارا گیا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج کی سیکیورٹی

اسٹاک ایکسچینج کی غیر معمولی حیثیت کی وجہ سے عمارت میں سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے گئے تھے۔ چند ماہ قبل ہی سندھ رینجرز اور انسدادِ دہشت گردی فورس نے فل ڈریس ریہرسل کی تھی۔

ذرائع کے مطابق اسٹاک ایکس چینج بلڈنگ پر اسٹاک ایکسچینج کی سیکیورٹی کے 25 اہلکار تعینات تھے جب کہ سندھ رینجرز، پولیس اور نجی کمپنی کے محافظ بھی تعینات ہیں۔

ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اپریل میں اسٹاک ایکسچینج کو سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کی تھی۔

حال ہی میں اسٹاک ایکسچینج بلڈنگ کی باؤنڈری کی دیوار مزید اونچی کی گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں 100 سے زائد سیکیورٹی کیمرا نصب ہیں۔ عمارت میں الیکٹرانک اسکینگ مشین، وال تھرو گیٹ بھی ہیں۔

بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کرلی

دوسری جانب کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر مختصر بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجید بریگیڈ نے آج کراچی اسٹاک ایکسچینج پر فدائی حملہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے ہمارے جنگجو عمارت کے اندر موجود ہیں اور علاقے کا کنٹرول سنبھال چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں