یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی جنگی اتحاد کے فضائی حملے

ریاض (ڈیلی اردو/وی او اے) سعودی عرب کے سرکاری ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ یمنی حوثی باغیوں کے حملے کے جواب میں اتحادی افواج نے یمن میں حوثیوں کے فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔

بدھ کو سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی افواج نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر دی ہے۔ یہ کارروائی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملوں کے جواب میں کی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹر کے مطابق، یمنی حوثی قبائل کے ٹی وی المسیرہ نے خبر دی ہے کہ اتحادی افواج نے دارالحکومت صنعا، ماری بالجوف، البیضہ، حجاج اور سعادہ صوبوں میں بدھ کو فضائی حملے کیے ہیں۔

اتحادی افواج ایران کی حمایت یافتہ اس تحریک سے گذشتہ پانچ سال سے بر سر پیکار ہے۔ الاخباریہ چینل اور سرکاری العربیہ ٹی وی کے مطابق، اتحادی افواج اپنی فوجی کارروائی کی تفصیل ایک نیوز کانفرنس میں بیان کریں گی۔ اس کارروائی میں ایسے مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے جن سے حوثیوں کی فوجی صلاحیت کمزور پڑے۔

پچھلے ہفتے حوثی جنگجووں نے دارالحکومت ریاض کو نشانہ بنا کر میزائل فائر کیے تھے۔ چھ ہفتوں سے جاری فائربندی کے بعد یہ پہلا حملہ تھا۔ کرونا وائرس کی وجہ سے مئی کے آخر میں جنگ بندی کی گئی تھی۔

اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ اس نے راستے میں ہی ان میزائیلوں کو تباہ کر دیا تھا۔

سال 2014ء کے آخر میں سعودی حمایت یافتہ حکومت کو دارالحکومت صنعا سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد مارچ 2015ء میں اتحاد نے یمن میں مداخلت کی تھی۔ حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ بدعنوان نظام کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔

مبصرین اسے ایک علاقائی تنازعہ قرار دیتے ہیں، جس میں ایران اور سعودی عرب ایک دوسرے کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں