پشاور (ڈیلی اردو) پختون تحفظ موومنٹ کے مرکزی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ کو سیکیورٹی فورسز نے ضلع کرم میں داخل ہونے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق محسن داوڑ ضلع کرم میں دو قبائل کے درمیان زمین کے تنازع پر جاری کشیدگی میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کےلئے ضلع کرم جارہے تھے تاہم سیکیورٹی فورسز نے انہیں چھپری کے مقام پر روک لیا۔
Today I was stopped from entering Kurram, just because I was taking the message of peace as the state has failed to diffuse the conflict between 2 groups. Why is this State so threatened by peace among Pashtuns? Are we only to be kept in a state of war and terror in this country?
— Mohsin Dawar (@mjdawar) July 3, 2020
اس موقع میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے سیکیورٹی فورسز اور ضلعی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ ہمیں اپنے بھائیوں سے ملنے سے منع نہیں کرسکتے۔ یہ ہماری اپنی سرزمین ہے میں یہاں بار بار آوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس دفعہ تو میں چند ساتھیوں کے ہمراہ آیا تھا تو آپ نے راستے بند کردیئے لیکن ہوسکتا ہے کہ آئندہ میں ہزاروں کی تعداد میں کارکنوں کے ساتھ آجاؤ اور پھر شاید آپکی ساری مشینری بھی مجھے روک نہ سکے۔
Such was the desperation that, traffic from both sides was blocked on all checkposts from 8:30 AM to 2 PM as we were stopped at Chapri checkpost. Those who wanted to welcome us were stopped from doing so. But we will speak for Pashtuns everywhere,we will bring peace to our lands.
— Mohsin Dawar (@mjdawar) July 3, 2020
واضح رہے کہ محسن داوڑ نے چند روز پہلے قومی اسمبلی سے اپنے خطاب حکومت کو ضلع کرم میں دو اقوام کے مابین زمینی تنازعے کی وجہ سے ہونے والے تصادم سے آگاہ کیا تھا اور حکومت سے اس واقعہ پر جلد از جلد نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
یادر رہے کہ گذشتہ پانچروز سے پاڑہ چمکنی قبائل اور بالیش خیل قبائل کے درمیان زمین کے تنازعے پر پرتشدد چھڑپوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک جب کہ 40 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔