کراچی (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے ضلع جامشورو کے نواحی گاؤں وڈا چھچھر میں ایک عورت کو مبینہ طور پر سنگسار کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق، نواحی گاؤں وڈا چھچھر میں شادی شدہ عورت وزیراں چھچھر کی نعش انڈس ہائی وے سے ملی ہے۔ جسے پتھر مار مار کر قتل کیا گیا تھا۔
وزیراعلی سندھ کے ضلع جامشورو میں انڈس ہائے وے پر وڈا چھچھر میں وزیراں نامی لڑکی کو بے دردی سے پتھر مار مار کر قتل کیا گیا ہے۔ پولیس اس کیس کو بھی خراب کر رہی ہے۔برائے مہربانی سب مل کر آواز اٹھائیں۔#JusticeFaroWazeeranChhachhar. pic.twitter.com/td9ktah5US
— Imtiaz Chandio (@imtiazchandyo) July 3, 2020
مقامی ذرائع کے مطابق عورت کی اولاد نہیں تھی جس کی وجہ سے انکے شوہر علی بخش چھچھر کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں تھے اور وزیراں کو گھر میں اکثر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور وزیراں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھائیں گے۔
پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق وزیراں بی بی کو تشدد کر کے قتل کیا گیا۔ اس کا چہرا اور جسم کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔ پولیس نے مزید بتایا کہ عورت کے قتل کے بعد اس کے گھر کے افراد فرار ہوگئے تھے لیکن پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم علی بخش اور دیور کریم بخش کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے بتایا کہ عورت کا دوپٹہ اور چپل گھر سے ملے ہیں۔ جب کہ جائےء وقوعہ سے پتھر ملے ہیں جن پہ خون کے نشانات واضح طور پر موجود ہیں۔
ادھر سندھ کے قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انکشاف کرتے ہوئے اس عورت کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔
جامشورو ضلعے کے گائوں وڈا چھچھر میں یے لڑکی وزیراں چھچھر وحشيانہ طور پر پتھروں سے سنگسار کرکے بيدردی سے قتل کی گئی ہے. يے وزيراعلیٰ سندھ کا آبائی ضلعہ ہے،ابھی تک قاتل گرفتار نہیں ہوئے. ديہی علاقوں کو خواتين کے ليےمقتل بناديا گيا ہے. حکومت اور عدليہ فورن نوٹس ليں.
ايازلطيف پليجو pic.twitter.com/W02d55aAzV— Ayaz Latif Palijo (@AyazLatifPalijo) July 3, 2020
ایاز لطیف پلیجو کا کہنا ہے کہ جامشورو ضلع کے نواحی گاؤں وڈا چھچھر میں وزیراں چھچھر نامی عورت کو وحشیانہ طور پر پتھروں سے سنگسار کر کے بیدردی سے قتل کی گئی ہے۔
ایاز لطیف پلیجو کہتے ہیں کہ یہ وزیراعلیٰ سندھ کا آبائی ضلع ہے، ابھی تک قاتل گرفتار نہیں ہوئے۔ دیہی علاقوں کو خواتین کے لئے مقتل بنا دیا گیا ہے۔
ایازلطیف پلیجو کہتے ہیں کہ حکومت اور عدلیہ سب کو نوٹس لینا چاہیے اوراس قتل کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ باقی قتلوں کے متعلق بھی حقائق سامنے لانے چاہیں۔