مادرِ ملت فاطمہ جناح کو ہم سے بچھڑے 53 برس بیت گئے

کراچی (ڈیلی اردو) قائداعظم محمد علی جناح کی بہن اور مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 53ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ حصول پاکستان کی جدوجہد میں مسلمان عورتوں میں زندگی کی نئی روح پھونکنے والی محترمہ فاطمہ جناح جذبہ خدمت اور جرات و بے باکی میں قائداعظم کی مثل تھیں۔

بانی پاکستان قائد عظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ اور مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 53ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔

محترمہ فاطمہ جناح 31 جولائی 1893 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی فاطمہ جناح بچپن سے ہی اپنے بڑے بھائی محمد علی جناح سے قربت رکھتی تھیں۔ شاید یہی وجہ تھی کہ محترمہ ہی قائد اعظم کی فکری وراثت کی بھی امین بنیں۔

انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ عظیم بھائی کی رفاقت میں گزارا۔ قائداعظم کی زندگی کے آخری 19 برسوں میں لمحہ بہ لمحہ ان کے ساتھ رہیں اور خدمت قوم و وطن کا بیڑا اٹھایا۔ محترمہ فاطمہ جناح نے مسلمان عورتوں میں زندگی کی ایک نئی روح پھونکی۔

یہ اُن ہی کی کوششوں کا نتیجہ تھا کہ حصول پاکستان کی جدوجہد میں مسلمان عورتوں نے بھی مردوں کے ساتھ قابل تعریف خدمات انجام دیں۔

قائد اعظم محمد علی جناح شدید علیل ہوئے تو محترمہ فاطمہ جناح نے اپنے بھائی کی خدمت اور تیمارداری میں دن رات ایک کردیا، اور قائد اعظم کی وفات کے بعد ان کا مشن آگے بڑھایا۔ 1965 کے صدارتی انتخابات میں محترمہ فاطمہ جناح نے صدارتی امیدوار کے طور پر بھرپور حصہ لیا۔ مگر وہ حکومتی مشینری اور بیورو کریسی کی سازشوں کے ہاتھوں شکست کھا گئیں اور سیاست سے کنارہ کش ہوگئیں۔

مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح 9 جولائی 1967 کو کراچی میں وفات پاگئیں۔ وہ اپنے عظیم بھائی کے مزار کے احاطے میں آسودہ خاک ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں