اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ عہدیدار ایٹمی حملے سے متاثرہ ہیروشیما اور ناگاساکی کے دورے پر روانہ

نیو یارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) اقوامِ متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل اور تخفیفِ اسلحہ امور کے لئے اعلیٰ نمائندہ ناکامِتسو اِزومی جاپانی شہروں پر امریکہ کی ایٹمی بمباری کی 75 ویں برسی کے موقع پر ہیروشیما اور ناگاساکی میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گی۔

کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کے باعث اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے ہیروشیما کا دورہ ترک کر دیئے جانے کے بعد ناکامِتسو نے وہاں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ناکامِتسو نے روانگی سے قبل این ایچ کے کو بتایا کہ جوہری تخفیفِ اسلحہ کا اقوامِ متحدہ کا عزم، لوگوں تک پہنچانے کیلئے وہ ایٹمی بمباری سے متاثرہ شہروں سے پیغام بھیجنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ جوہری تخفیفِ اسلحہ کی کوششوں کو مشکلات درپیش ہیں۔ خدشہ ہے کہ امریکہ اور روس کے مابین نیو اسٹارٹ ٹریٹی نامی جوہری ہتھیاروں میں کٹوتی کا سمجھوتہ آئندہ فروری میں مدّت پوری ہو جانے کے بعد ختم ہو جائے گا۔

جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاو کے سمجھوتے، این پی ٹی کے فریق ممالک اِس سمجھوتے پر نظر ثانی کے لئے اقوامِ متحدہ کی اگلے سال منعقد ہونے والی کانفرنس میں ایٹمی طاقتوں اور دیگر ملکوں کے گروپ میں تقسیم ہو سکتے ہیں۔

ناکاتانی نے کہا کہ پیشرفت کرنا بہت مشکل ہو گا تاہم انہوں نے امید کا دامن نہیں چھوڑا ہے۔

انہوں نے تجویز پیش کی ہے کہ تین نکات پر توجہ مرکوز کی جائے۔ ایک تو یہ کہ جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا اعلان، دوسرا یہ کہ این پی ٹی کی اہمیت کی تجدیدِ نو کرنا اور تیسرا یہ کہ خطرات کم کرنے کیلئے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کی زیادہ شفّافیت برقرار رکھتے ہوئے اقدامات کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں