نیو یارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) اقوامِ متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل اور تخفیفِ اسلحہ امور کے لئے اعلیٰ نمائندہ ناکامِتسو اِزومی جاپانی شہروں پر امریکہ کی ایٹمی بمباری کی 75 ویں برسی کے موقع پر ہیروشیما اور ناگاساکی میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گی۔
国連の #中満泉 事務次長、原爆投下から75年の節目に、国連として #核軍縮 に取り組む決意を被爆地から世界に発信へ
国連の中満事務次長 広島・長崎の平和式典出席へ 原爆投下75年 | NHKニュース https://t.co/zL10hH8oi5
— Kaoru Nemoto (@KaoruNemoto) July 18, 2020
کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کے باعث اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے ہیروشیما کا دورہ ترک کر دیئے جانے کے بعد ناکامِتسو نے وہاں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
#グテーレス国連事務総長 の寄稿、#朝日新聞 に掲載に。#国連創設75周年 で世界がコロナ危機の打撃を受ける中、今こそより強力な多国間の連携と協調をと訴えます。
(私の視点)コロナ危機の打開 多国間の連携、死活的に重要 アントニオ・グテーレス:朝日新聞デジタル https://t.co/4NmRMx2vHz
— Kaoru Nemoto (@KaoruNemoto) July 16, 2020
ناکامِتسو نے روانگی سے قبل این ایچ کے کو بتایا کہ جوہری تخفیفِ اسلحہ کا اقوامِ متحدہ کا عزم، لوگوں تک پہنچانے کیلئے وہ ایٹمی بمباری سے متاثرہ شہروں سے پیغام بھیجنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ جوہری تخفیفِ اسلحہ کی کوششوں کو مشکلات درپیش ہیں۔ خدشہ ہے کہ امریکہ اور روس کے مابین نیو اسٹارٹ ٹریٹی نامی جوہری ہتھیاروں میں کٹوتی کا سمجھوتہ آئندہ فروری میں مدّت پوری ہو جانے کے بعد ختم ہو جائے گا۔
جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاو کے سمجھوتے، این پی ٹی کے فریق ممالک اِس سمجھوتے پر نظر ثانی کے لئے اقوامِ متحدہ کی اگلے سال منعقد ہونے والی کانفرنس میں ایٹمی طاقتوں اور دیگر ملکوں کے گروپ میں تقسیم ہو سکتے ہیں۔
ناکاتانی نے کہا کہ پیشرفت کرنا بہت مشکل ہو گا تاہم انہوں نے امید کا دامن نہیں چھوڑا ہے۔
انہوں نے تجویز پیش کی ہے کہ تین نکات پر توجہ مرکوز کی جائے۔ ایک تو یہ کہ جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا اعلان، دوسرا یہ کہ این پی ٹی کی اہمیت کی تجدیدِ نو کرنا اور تیسرا یہ کہ خطرات کم کرنے کیلئے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کی زیادہ شفّافیت برقرار رکھتے ہوئے اقدامات کرنا ہے۔