بھارتی فوج کی باگسر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ، نوجوان شدید زخمی، بھارتی سفارتکار دفتر خارجہ طلب

راولپنڈی + اسلام آباد (ڈیلی اردو) بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے باگسر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، مہتیکا گاﺅں کا 20 سالہ لڑکا شدید زخمی ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والے 20 سالہ نوجوان کو ضروری طبی امداد کے لئے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ادھر بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے 20 جولائی کو بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے باگسر سیکٹر میں جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا اور کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت و وقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحاً منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔ بھارت نے رواں سال کے دوران 1732 مرتبہ جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیاں کی ہیں جس میں 14 پاکستانی شہری ہلاک اور 134 زخمی ہوئے ہیں۔

بھارتی سفارتکار کو آگاہ کیا گیا کہ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔

بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یو این ایم او جی آئی پی) کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں