مہمند کان حادثہ: ہلاکتیں 22 ہوگئیں، 7 افراد تاحال لاپتہ

پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند کی تحصیل صافی کے مقام زیارت میں مشہور سنگ مرمر کی کان کے حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 22 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 7 تاحال لاپتہ ہیں، 11 مزدور زخمی ہوگئے ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلع مہمند ماربل مائنز میں حادثہ کے متاثرین کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق حادثے میں ہلاک افراد کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے جبکہ حادثے کے زخمیوں کو ایک لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے گی۔

آئی جی ایف سی راحت نسیم نے علاقے کا دورہ کر کے لواحقین کو ایک‘ ایک لاکھ اور زخمیوں کو 50,50 ہزار اور ملازمت دینے کا اعلان کیا۔ ایک ہلاک شخص کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ علاقے میں ہیوی مشینری نہ پہنچ سکنے کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات درپیش ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر نے 8 یا اس سے زائد افراد کے ملبے تلے موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے‘ تاحال لاپتہ افراد کی تعداد کنفرم نہیں ہوسکی ہے۔

مہمند سے ہمارے نمائندے کے مطابق ملبے سے 20 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں نجی ٹی وی نے یہ تعداد 22 بتائی ہے بران خیل اور ملا گوری کے متعدد افراد لاپتہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع مہمند زیارت ماربل کان کا ملبہ گرنے سے درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔ منگل کے دن مزید 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جس سے اموات کی تعداد 22 تک پہنچ گئی جبکہ بران خیل اقرب ڈاگ کے 4 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

ملاگوری قوم کے افراد بھی لاپتہ ہیں جن کی تعداد معلوم نہ ہوسکی۔ علاقے کے مقامی عمائدین ملک عبدالحلیم صافی، ملک بحپور خان، تاج محمد، سماجی کارکن سعید خان، پی ٹی آئی رہنماء محمد وزیر صافی ودیگر نے کہا، کہ مقامی انتظامیہ بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ مگر ان کے پاس ہیوی مشینری موجود نہیں ہے۔اور اب تک ملبہ وہیں پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کو ایک قومی سانحہ قرار دیا جائے۔اور جاں بحق افراد کو دیگر اضلاع کے لیبرقوانین کی طرح معاوضہ دیا جائے۔

آئی جی ایف سی فرنٹیئر کورنارتھ راحت نسیم کمشنر پشاور ڈویژن امجد علی خان صوبائی وزراء ودیگر مقامی عسکری اور سول حکام نے دورہ کیا اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ آئی جی ایف سی نے زیارت کلے میں متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے تمام ہلاک افراد کیلئے ایک ایک لاکھ روپیہ جبکہ زخمیوں کو پچاس پچاس ہزار اور ملازمت دینے کا اعلان کیا۔ جبکہ تاحال امدادی کاروائیاں جاری ہیں ایک ہلاک کی لاش تاحال غلنئی ہسپتال کے مردہ خانے میں پڑی ہے جس کی شناخت نہیں ہوسکی۔

واقعہ میں 11 افراد زحمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ کئی گاڑیاں اور مشینری بھی تباہ ہے۔ دریں اثناء ہلاک افراد کی گزشتہ روز اجتماعی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی علاقے کی فضاء سوگوار ہے۔ ادھر جائے وقوعہ پر موجود اسسٹنٹ کمشنر اپر مہمند حامد اقبال نے ملبے میں مزید 8 یا اس زائد افراد کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

آخری اطلاعات تک امدادی سرگرمیاں جاری ہیں البتہ حادثہ کے اصل مقام تک پہنچنے اور ملبہ ہٹانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلع مہمند ماربل مائنز میں حادثہ کے متاثرین کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق حادثے میں ہلاک افراد کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے جبکہ حادثے کے زخمیوں کو ایک لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگرچہ انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں تاہم صوبائی حکومت غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور اُن کے دُکھ میں برابر کی شریک ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ زخمیوں کو بھی بہترین طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

دریں اثناء وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے، ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 اور ڈائریکٹر ایڈمن پی ڈی ایم اے نے ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں ماربل مائنز حادثے سے متاثرہ علاقے کادورہ کیا اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں