سی ڈی اے نے فراڈ ہاوسنگ سوسائٹز کا جعلی کاغذات پر نقشہ منظور کر دیا، قومی خزانے کو اربوں کا نقصان

اسلام آباد (نمائندہ ڈیلی اردو) پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سی ڈی اے حکام کی مبینہ ملی بھگت سے جعلی دستاویزات پر نقشہ منظور کروا کے روشن پاکستان اور پیراڈائز سٹی ہائوسنگ سوسائٹیرز نے قومی خزانے کو 8 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا،

آڈٹ حکام اور پی اے سی ممبر نے دونوں سوسائیٹرز کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کردی، کمیٹی نے این او سی لیے بغیر اشتہارات دینے والی ہائوسنگ سوساٹیز کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی، ممبر کمیٹی منزہ حسن نے کہاکہ ریونیو آفیسر اور کمشنر کی ناک کے نیچے لوگوں کو لوٹ لیا گیا ہے گزشتہ روز پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونئیر پی اے سی ریاض فتیانہ کی زیر صدار ت اجلاس ہوا، اجلاس میں سی ڈی اے کے مالی سال 2017-18 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ دو ہائوسنگ سوسائٹیز روشن پاکستان اور پیرا ڈائز ہائوسنگ سوسائٹی نے جعلی دستاویزات پر غیر مستند لے آوٹ پلان منظور کرا کے قومی خزانے کو 8 ارب 20 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ میسرز روشن پاکستان نے ایک ہزار چھ سو انیس کنال کی منظوری لی جبکہ ان کے پاس صرف آٹھ سو اکسٹھ کنال لینڈ تھی اور کاغذات جعلی تھے، لے آوٹ پلان قانو نی تقاضوں کے مطابق نہ تھا اور شہریوں سے تین ارب روپے سے زائد لوٹ لیے گئے۔ اسی طرح پیراڈائز ہائوسنگ سوسائٹی نے دو ہزار ایک سو سینتیس پلاٹس لے آوٹ پلان کی منظوری لیے بغیر شہریوں کو بیچ دیے اور عوام سے پانچ ارب روپے سے زائد ہتھیا لیے۔

سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ روشن پاکستان ہاوسنگ سوسائٹی کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ کنونئیر کمیٹی ریاض فتیانہ نے کہاکہ روشن پاکستان اور پیرا ڈائز والے 8 سالوں سے اشتہارات دے رہے ہیں، چئیرمین سی ڈی اے نے کہا کہ روشن پاکستان کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے جس پر ممبر کمیٹی منزہ حسن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان ہائوسنگ سوساٹیز کو بلیک لسٹ کیا جائے۔ انہوں نے لوگوں کی جمع پونجی لوٹ لی ہے اور صرف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

چئیرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سوسائیٹز نے پیسے نہیں لیے جس پر نیب حکام نے کہا کہ انہوںنے عوام سے پیسے لیے ہیں۔ ان کے پاس ایک درخواست آئی ہے جس میں شہری سے دس لاکھ روپے لیے گئے ہیں اگر ہمارے پاس پچاس شکایات آجائیں تو ہم کارروائی شروع کردیتے ہیں نیب عوام الناس کے ساتھ دھوکہ دہی کے معاملات کو دیکھتی ہے۔ نیب حکام نے بتایا کہ یہ معاملہ جعلی کاغذات پر لے آوٹ پلان منظور کرانے کا ہے ہم نے ان ہاوسنگ سوساٹیوں کی منسوخی کا کہاہے کہ انہیں منسوخ کیا جائے۔

کنونئیر کمیٹی نے پوچھا کہ اس معاملے میںملوث سی ڈی اے افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے جس پر چئیرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ یہ واقعہ دوہزار سات آٹھ کا ہے پٹواری عابد جان کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے لیکن وہ ضمانت پر ہے، کنونئیر کمیٹی نے کہا کہ اس کا ذمہ دار کیا صرف پٹواری ہے پٹواری کے علاوہ کسی اور پر زمہ داری کیا عائد نہیں ہوتی ہے۔ ممبر کمیٹی منزہ حسن نے کہا کہ ظلم ہے زندگی کی جمع پونجی لوٹ لی گئی ہے یہ سب کچھ ریونیو آفیسر اور کمشنر کی ناک کے نیچے ہوا ہے میں عام آدمی کےمفاد کے تحفظ کے لیے ہوں اگر عوام کےساتھ زیادتی ہوتی ہے تو میں زمہ دار ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں