نوشہرہ: ناجائز تعلقات پر مدرسہ اکوڑہ خٹک کے مفتی غلام حسین قتل، ملزم گرفتار

نوشہرہ (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ پولیس کی بروقت اور کامیاب کارروائی، اکوڑہ خٹک کے دینی مدرسے دارالافتاء کے نائب مہتمم کا قاتل چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق اپنی شاگرد لڑکی کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کرنے والے مفتی غلام حسین کو لڑکی کے والد نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ اکوڑہ خٹک پولیس نے قاتل کو گرفتار کرلیا۔ اکوڑہ خٹک کے مشہور دینی مدرسہ درالعلوم حقانیہ دارالافتاء کے نائب مفتی غلام حسین ولد اکرام خان ساکن بٹگرام حال اکوڑہ خٹک کو پراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔

ایس ایچ او کوڑہ خٹک عنایت علی امجد جدید طریقہ تفتیش کے ذریعے اس اندھے قتل کی گتھی سلجھالی اور ملزم نوشاد ولد شمشاد ساکل عجیب آباد اکوڑہ کو گرفتار کرلیا۔ ملزم نوشاد نے اسے غیرت کے نام پر قتل قرار دیتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اسے کئی روز سے یہ شک تھا کہ اس کے گھر کوئی آتا جاتا ہے اور گزشتہ روز اپنے گھر کے صحن میں سو رہا تھا اور اس کا بیٹا کمرے میں سو رہا تھا، ملزم نے مزید بتایا کہ بیوی اور ایک بیٹی شادی میں شرکت کیلئے پشاور گئی تھی جبکہ دینی مدرسہ سے عالم فاضلہ فارغ بیس سالہ بیٹی بھی گھر پر تھی، رات کے دوسرے پہر جیسے ہی وہ اٹھا تو دیکھا کے گھر کے صحن میں ایک چادر لٹکی ہوئی ہے، شک پڑنے پر اس نے بیٹی کا کمرہ دیکھا تو وہ بھی کمرے میں نہیں تھی۔ چنانچہ وہ نیچے تہہ خانے میں اترا جہاں دیکھا کہ اس کی بیٹی اور اپنے استاد کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں موجود تھی جس پر اس نے طیش میں آکر فائرنگ کر دی اور مقتول کو تین گولیاں مار دیں لیکن وہ برہنہ حالت میں فرار ہو گیا جبکہ اس نے بیٹی کی پیچھے تالا لگایا اور باہر بھاگ نکلی۔ مفتی غلام حسین دینی مدرسہ کے سامنے جی ٹی روڈ کراس کرکے سروس روڈ پر جا گرا۔

ایس ایچ او کے مطابق وہاں موجود مدرسہ درالعلوم حقانیہ کے مرکزی دروازے پر موجود پولیس گارڈ نے تھانے کو اطلاع دی اس دوران وہ موقع پر پہنچے تو مفتی غلام حسین برہنہ حالت میں سڑک پر بے ہوش پڑا تھا اس کے ساتھیوں نے اسے کپڑے پہنائے اور اسے فوری طور پر قاضی میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا، جہاں پر بعدازاں زخموں کو تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

پولیس سڑک پر پڑے دھبوں کے ذریعے اس گھر تک پہنچ گئی، گھر کے مالک نے باہر تالے لگائے ہوئے تھے اور یہ باہر موجود تھے۔ انہوں نے بڑے طریقے سے اپنے گھر کے سامنے موجود خون کے دھبے دھو لئے تھے تاہم پولیس نے باپ بیٹے کو حراست میں لے کر گھر کو تالا کھلوایا جہاں خون کے دھبے موجود تھے۔ تہہ خانے میں مقتول کے کپڑے پڑے ملے، قاتل نوشاد کی بیٹی کو بھی شامل تفتیش کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد ملزم نے بھی اعتراف جرم کرلیا کہ اس کے نائب مہتم کے قاتل کی جواں سال بیٹی کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے۔ قاتل کی بیٹی نے بھی ناجائز تعلقات کا اعتراف کرلیا۔ اس کاباقاعدہ طبی معائنہ کرادیا گیا۔ مقتول اور لڑکی کے نمونے ڈی این ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری روانہ کردیئے گئے۔

دونوں باپ بیٹی کو جوڈیشل مجسٹریٹ صابر علی شاہ کی عدالت میں پشی کیا گیا جہاں ملزم نے اعتراف جرم کرلیا، فاضل جج نے لڑکی کو دارالامان مردان منتقل کردیا۔ مقتول نائب مفتی نے اپنی شاگرد کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کر رکھے تھے جبکہ مقتول پہلے سے شادی شدہ تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں