ویتنام میں لینڈ سلائیڈنگ، 14 فوجی ہلاک، 8 لاپتا

ہنوئی (ڈیلی اردو) ویتنام کے وسطی علاقے میں اتوار کے روز مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 14 فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ 8 لاپتا ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ زمانہِ امن میں یہ ملک میں سب سے بڑا فوجی نقصان ہے۔ ویتنام میں آجکل شدید سیلاب آئے ہوئے ہیں۔

حکومت کا اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ وسطی صوبے کوآنگ ٹری میں ویتنام کی فورتھ ملٹری ریجن کی ایک یونٹ کی بیرک پر مٹی کا تودہ گرا۔ اس سے قبل، صوبہ تھووآن تھین ہیو میں مٹی کا تودہ گرنے سے 13 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر فوجی تھے۔

بعد ازاں حکومت کا کہنا تھا کہ تودے سے 14 لاشوں کو نکالا گیا ہے جبکہ آٹھ ابھی تک لاپتا ہیں۔

فیس بک پر ویتنامی حکومت کا کہنا تھا کہ اس نے کبھی کسی قدرتی آفت میں دو جرنیلوں اور دیگر اعلیٰ افسران سمیت اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کا نقصان نہیں اٹھایا۔

متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

اکتوبر سے شروع ہونے والی شدید بارشیں ملک میں کئی برسوں کے عرصے میں شدید ترین سیلاب کا باعث بنی ہیں اور اب تک وسطی ویتنام میں 80 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آئندہ چند دنوں میں مزید سخت بارشوں کی توقع ہے۔

اتوار کے روز، سرکاری میڈیا کا کہنا تھا صوبے کوآنگ ٹری میں گزشتہ 20 سال کے دوران دریاؤں میں پانی کی سطح سب سے زیادہ بلند ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے 40 ہزار کے قریب مکانا ت زیر آب آگئے ہیں جبکہ درجنوں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

صوبہ تھو آ تھین ہیو میں امدادی کارکنوں کو شدید بارش میں کم از کم 15 تعمیراتی مزدوروں کی تلاش ہے جو لاپتا ہو گئے ہیں۔ یہ کارکن بھی مٹی کے تودے تلے دب گئے تھے۔

وسطی ویتنام میں اب تک 600 ملی میٹر یعنی 24 انچ بارش ہوئی ہے اور توقع ہے کہ یہ بارش آئندہ بدھ تک جاری رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں