شام: دمشق کے معروف سنی عالم دین مفتی عدنان افیونی بم دھماکے میں ہلاک

دمشق (ڈیلی اردو) شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب معروف سنی عالم دین مفتی عدنان افیونی جو شیعہ حکمران بشار الاسد کے قریبی تھے قدسیہ کے باہر بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق دمشق کے مشہور و معروف مفتی عدنان العفیونی قدسیا شہر میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بم ان کی کار میں نصب کیا گیا تھا۔

شامی عرب خبررساں ایجنسی نے بتایا کہ شام کے ایک ممتاز عالم دین کو جو دمشق خطے کے انچارج تھے۔

شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی جنگ کے مانیٹر نے کہا کہ 66 سالہ عالم دین نے ملک کی نو سالہ جنگ کے دوران دارالحکومت کے مضافات میں باغی جنگجوؤں کے ساتھ مفاہمت کے معاہدے تک پہنچنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

نیوز ایجنسی صنعا نے وزارت مذہبی امور کے حوالے سے بتایا ہے کہ دارالحکومت کے شمال مغرب میں واقع شہر قدسیہ میں گاڑی میں نصب بم پھٹنے کے نتیجے میں یہ ہلاکت وقوع پذیر ہوئی۔ دیگر اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ وہ سڑک کے کنارے نصب ایک بم کے پھٹنے سے ہلاک ہوئے۔

لبنانی وزارت اوقاف نے مفتی دمشق علامہ افیونی کے ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ علامہ افیونی شام کی علما اور فقہ کونسل کے سینیر رکن اور شام کے مرکز برائے انسداد دہشت گردی و مذہبی انتہا پسندی کے جنرل سپر وائزر تھے۔ انہیں سنہ 2013ء کو دمشق اور اس کے اطراف کے علاقوں کا سرکاری مفتی تعینات کیا گیا تھا۔

ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

مفتی عدنان شام کی وزارت اوقاف میں فقہی مسائل کی کونسل کے رکن اور قدسیا علاقے کی قومی آشتی مرکز کے صدر بھی تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں