صنعاء (ڈیلی اردو) یمن کے دارالحکومت صنعاء میں آج منگل کے روز نامعلوم مسلح افراد نے حوثی ملیشیا کے ایک اہم رہ نما اور وزیر نوجوان و کھیل حسن زید کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ حسن زید حوثیوں کی حکومت میں نوجوانوں اور کھیل کے وزیر کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔
واضح رہے کہ حوثیوں کی حکومت بین الاقوامی سطح پر غیر تسلیم شدہ ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے صنعاء کے جنوبی علاقے حدہ میں مذکورہ حوثی رہنما پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
ميليشيا #الحوثي تؤكد اغتيال وزيرها للشباب والرياضة حسن زيد المعين في هجوم مسلح بالعاصمة اليمنية #صنعاء#العربية pic.twitter.com/3zh6F015bK
— العربية (@AlArabiya) October 27, 2020
ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ حوثی ملیشیا نے جائے وقوع کا گھیراؤ کر کے شہریوں کو قریب آنے سے روک دیا۔ حوثیوں نے حسن زید کی ہلاکت اور اس کے ایک بیٹے کے شدید زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
حوثیوں کی حکومت میں نوجوانوں اور کھیل کی وزارت کے سکریٹری اسامہ ساری نے فیس بک پر اپنے صفحے پر کی گئی پوسٹ میں بتایا کہ حسن زید کو آج صبح حدہ کے علاقے میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے۔
زید حسن کا شمار حوثی ملیشیا کے اہم نظریاتی لیڈروں میں ہوتا ہے۔