عراق شام سرحدی علاقے میں ڈرون حملہ، سپاہ پاسداران انقلاب کا اہم کمانڈر ہلاک

بغداد (ڈیلی اردو) ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے اہم کمانڈر کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

خلیجی خبر رساں ادارے العربیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عراقی ذرائع کے مطابق ایرانی کی سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر مسلم شاہدان کو عراق اور شام کی سرحد پر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

العربیہ کا کہنا ہے کہ عراقی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی کمانڈر کو اتوار کی شب شام کے ساتھ واقع سرحدی علاقے القائم میں نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب لبنانی نیوز چینل المائدین نے اپنے ذرائع سے اس خبر کی تردید کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق اور شام کے درمیان واقع سرحد کے نزدیک ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کا کمانڈر مسلم شاہدان ایک ڈرون حملے میں مارا نشانہ بنایا گیا ہے۔

عراقی ذرائع نے اس ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کمانڈر مسلم شاہدان کی کار کو گذشتہ شب شام کے ساتھ واقع سرحدی علاقے القائم میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ ڈرون حملہ کس نے کیا ہے اور ایرانی کمانڈر وہاں کیا کر رہا تھا۔ تاہم بعض غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق امریکا کے ایک لڑاکا جیٹ نے ایرانی کمانڈر کی کار پر میزائل داغا ہے اور اس حملے میں ایران نواز ملیشیا کے دو جنگجو بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل محسن فخری زادے کے قتل پر ایران کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا، اور قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا عندیہ دیا تھا اور اس بات کا عزم کیا تھا کہ محسن فخری زادے کے قاتلوں سے بدلہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پرامریکا کی جانب سے راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ راکٹ حملے میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پاپولر موبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس بھی ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں تصدیق کی تھی کہ یہ حملہ امریکا کی جانب سے کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں