نیویارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) امریکی انتظامیہ کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ محکمہ توانائی کے نیٹ ورک اور نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن جو ملک کے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کا انتظام کرتی ہے کی ویب سائٹ اور کمپیوٹر سسٹم پر ہیکروں نے تباہ کن سائبر حملہ کیا ہے۔
U.S. nuclear weapons agency hacked as part of massive cyber-attack https://t.co/jRIkrMNQw0
— TIME (@TIME) December 18, 2020
پولیٹیکو نے اس معاملے سے واقف اہلکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزارت دفاع اور انتظامیہ کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ ہیکروں نے بڑے پیمانے پر سائبر مہم کے دوران نیٹ ورکس تک رسائی حاصل کی جس نے کم از کم چھ وفاقی ایجنسیوں کو متاثر کیا۔
محکمہ توانائی کے چیف انفارمیشن آفیسر راکی کیمپین کے بعد محکمہ کے عہدیداروں اور نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے کانگریس میں متعلقہ ایجنسیوں کے مل کر اس معاملےکو اٹھایا ہے۔
عہدیداروں کو فیڈرل انرجی ریگولیٹری کمیشن کے نیٹ ورکس نیو میکسیکو اور واشنگٹن میں سینڈیا اور لاس عالموس نیشنل لیبارٹریز اور محکمہ توانائی کے رِکلینڈ فیلڈ آفس میں مشکوک سرگرمی پائی گئی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ہیکرز دیگر ایجنسیوں کے مقابلے میں فیڈرل انرجی ریگولیٹری کمیشن کے نیٹ ورک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے میں کامیاب رہے ہیں لیکن انہوں نے مزید تفصیلات واضح نہیں کیں۔
دریں اثنا ذرائع نے سائٹ کو بتایا کہ وفاقی تفتیش کاروں نے حالیہ دنوں میں کوشش کی ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ ہیکرز نیٹ ورک تک رسائی حاصل کرنے یا ڈیٹا کرنے میں کامیاب رہے ہیں یا نہیں۔