اسرائیلی جیل میں 14 سال سے قید فلسطینی ہلاک

غزہ (ڈیلی اردو) اسرائیل کی جیل میں 14 سال سے قید فلسطینی قیدی کی اچانک موت واقع ہوگئی۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی قیدیوں کے ایک معاون گروپ کا کہنا ہےکہ اسرائیل کی جیل میں قید فلسطینی قیدی کی موت کی اب تک کوئی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔

پرزنرز کمیشن کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والا 45 سالہ فلسطینی قیدی تل ابیب کی جیل میں قید تھا جس کی موت بدھ کے روز ہوئی جب کہ اسے منگل کے روز کورونا وائرس کی ویکسین بھی دی گئی تھی۔

کمیشن کا کہنا ہےکہ فلسطینی قیدی 6 بچوں کا باپ تھا اور اسے پہلے سے بھی کچھ بیماریاں لاحق تھیں لہٰذا اس کی موت کی کوئی خاص وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے تاہم قیدی کی موت کی وجوہات کا پتا چلایا جائیگا۔

فلسطینی قیدیوں سے متعلق گروپوں نے اسرائیل کو قیدی کی موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیلی جیل میں قید تمام فلسطینیوں کی زندگی اور صحت کی ذمہ داری اسرائیل کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جیل میں ہلاک ہونے والا فلسطینی قیدی 2006 سے قید میں تھا اور اپنی 25 سالہ قید کاٹ رہا تھا۔

یاد رہے کہ سال 2020ء کے دوران اسرائیلی جیلوں میں 4 فلسطینی مجرمانہ غفلت اور علاج سے محروم رہنے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔ ہونے والوں میں 23 سالہ نور رشاد البرغوثی، 75 سالہ سعدی خلیل الغرابلی،41 سالہ داود طلعت الخطیب اور 46 سالہ کمال نجیب ابو وعر شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں