کرک میں نامعلوم مسلح افراد نے صحافی وسیم عالم کو قتل کردیا

اسلام آباد (ش ح ط) خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں نامعلوم مسلح افراد نے مقامی صحافی وسیم عالم کو گولی مار قتل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق نوجوان صحافی وسیم عالم کو ہفتے کے روز سر میں گولی ماری گئی وہ ’روزنامہ صدائے لواغر‘ کے لیے بطور جوائنٹ ایڈیٹر کام کرتے تھے۔

ڈی پی او کرک طارق حبیب خان نے بھی اس واقع کی تصدیق کردی ہے، طارق حبیب خان کا مزید کہنا تھا کہ وسیم عالم کو باقاعدہ ہدف بنا کر قتل کیا گیا ہے۔

پولیس نے مقتول کی والدہ کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کیخلاف تھانہ کرک سٹی میں مقدمہ درج کر لیا۔

ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمےداری قبول نہیں کی ہے۔

گزشتہ ماہ 18 مارچ کو صوبہ سندھ کے ضلع سکھر میں نامعلوم مسلح افراد نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ہندو صحافی اجے لالوانی کو گولی مار قتل کردیا تھا۔

پاکستان کو صحافیوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ گزشتہ برس تین مئی کو عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر جاری کی جانے والی پاکستان پریس فریڈم رپورٹ 2020 کے مطابق پاکستان میں صحافیوں کو ‘قتل، تشدد، دھمکیوں، اغوا اور حملوں‘ کے واقعات کا سامنا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صحافیوں پر حملوں کے سب سے زیادہ واقعات دارالحکومت اسلام آباد میں ہوتے ہیں، جو ملک بھر میں صحافیوں پر ہونے والے حملوں کا 34 فیصد بنتے ہیں۔

فریڈم نیٹ ورک نامی تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پچھلے ایک برس کے دوران پاکستان میں صحافیوں پر پرتشدد حملوں کے 91 واقعات رونما ہوئے، جن میں سے 24 سندھ میں، 20 پنجاب میں، 13 خیبر پختونخوا میں اور 3 بلوچستان میں پیش آئے تھے۔ ان واقعات میں 7 صحافی اور بلاگر قتل ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں