امریکی صدر نے 5 اداروں اور 6 پاکستانی شہریوں پر پابندی لگادی

واشنگٹن (ڈیلی اردو/بی بی سی) امریکہ محکمہ خزانہ نے ملک کے صدر جو بائیڈن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک نئے ایگزیکیٹیو آرڈر کے تحت روس کی ایما پر امریکی انتخابات میں مداخلت کے الزام میں متعدد افراد اور کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں جن میں 6 پاکستانی افراد اور 5 کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

محکمہ خزانہ کی ویب سائیٹ کے مطابق صدر بائیڈن کی طرف سے جاری ہونے والے نئے ایگزیکیٹیو آرڈر کا مقصد روس کی حکومت کی نقصان پہنچانے والی کارروائیوں سے وابستہ املاک پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔

ویب سائیٹ کے مطابق اس نئے ایگزیکیٹیو آرڈر کے تحت امریکہ کے ’آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول‘ کی ’سپیشلی ڈیسگنیٹنڈ نیشنلز‘ کی فہرست میں اضافہ کیا گیا ہے جن میں ان پاکستانی افراد اور کمپنیوں کے نام بھی شامل ہیں۔

’آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول‘ (اوفیک) کا مقصد امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کو سامنے رکھتے ہوئے لگائی جانے والی اقتصادی اور تجارتی پابندیوں پر عمل در آمد کروانا ہے۔ ویب سائئٹ کے مطابق ان پابندیوں کا نشانہ دوسری حکومتیں اور ممالک، دہشت گرد، منشیات کے سمگلر، وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور اقصادی مفادات کے لیے خطرہ بننے والے افراد یا کمپنیاں ہو سکتی ہیں۔

اسی طرح ’سپیشلی ڈیسگنیٹنڈ نیشنلز‘ (ایس ڈی این) دراصل اوفیک کی طرف سے جاری ہونے والے ان افراد اور کمپنیوں کی فہرست ہے جو جو امریکہ کے خلاف کام کرنے والے ممالک کے لیے کام کرتے ہیں۔ ایسے افراد کو (ایس ڈی این) کہا جاتا ہے۔

’ایس ڈی این‘ کی فہرست میں شامل کیے جانے والے پاکستانی افراد اور کمپنیاں

اس فہرست متں شامل چھ میں سے ایک احمد شہزاد کا تعلق لاہور سے بتایا گیا ہے۔

دیگر پانچ افراد کا تعلق کراچی سے بتایا گیا۔ ان میں سید حسنین، محمد خضر حیات، محسن رضا، مجتبی علی رضا اور سید علی رضا شامل ہیں۔

ان سب کی عمریں 26 اور 35 سال کے درمیان ہیں۔

کمپنیوں میں لائکوائز، فریش ایئر فارم، ایم کے سافٹ ٹیک، سیکنڈ آئی سولیوشن اور دی آکسی ٹیک شامل ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں