پشاور میں ایک اور افغان طالبان کمانڈر ‘نیک محمد رہبر’ ہلاک، دوسرا شدید زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ایک افغان طالبان کمانڈر کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق افغان طالبان کمانڈر نیک محمد رہبر کو نامعلوم حملہ آوروں نے پشاور میں حاجی کیمپ کے قریب گولی مار کر ہلاک کردیا۔ حملے میں انکا ایک ساتھی کمانڈر عزیز اللہ کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہلاک کمانڈر کا تعلق افغان صوبے ننگرہار سے بتایا جاتا ہے۔

حکام کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے ہیں جبکہ اس سلسلے میں تفتیش جاری ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد نامعلوم مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

مقتول کے قتل کی وجہ اور قاتل کا اب تک پتہ نہ چلایا جا سکا تاہم اس سے قبل بھی پشاور میں اس نوعیت کے واقعات پیش آئے ہیں جس پر یا تو طالبان اور حکومت پاکستان نے خاموشی اختیار کی اور بعض کی ذمہ داری دولت اسلامیہ (داعش) نے قبول کی ہےـ

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 25 جنوری کو بھی پشاور کے علاقے ترناب میں سینئر طالبان کمانڈر ملا عبدالصمد عرف ملا طور کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

پشاور کے علاوہ بھی کوئٹہ، اسلام آباد، کرم ایجنسی سمیت مختلف علاقوں میں طالبان کمانڈروں کو مارا جا چکا ہے جن میں ننگرہار کے سابق طالبان گورنر بھی شامل ہےـ

نومبر 2013 میں نامعلوم مسلح افراد نے اسلام آباد کے قریب طالبان کے نائب سربراہ سراج الدین حقانی کے بھائی ڈاکٹر ناصرالدین حقانی کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

طالبان کی ایک سابق سینئر شخصیت، عبد اللہ عرف مولوی عبد رقیب جو حامد کرزئی انتظامیہ کے ساتھ امن مذاکرات کے حق میں جانا جاتا تھا ، کو فروری 2014 میں پشاور میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

2016 سال مشرقی صوبے ننگرہار کے لیے طالبان کے نامزد گورنر مولوی میر احمد گل ہاشمی اور سنہ 2015 میں سابق طالبان وزیر مولوی عبدالرقیب بھی پشاور میں قتل کر دیے گئے تھے۔

مارچ 2017 کو پشاور میں مولوی داؤد کے ایک اور قریبی ساتھی کو نامعلوم افراد نے قتل کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں