کورونا وائرس: خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں صورتحال تشویشناک

پشاور (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے اور تمام بڑے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلیے گنجائش ختم ہونے کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبے بھر کے ہسپتالوں میں اس وقت مجموعی طور پر 81 افراد وینٹیلٹرز پر ہیں جبکہ 149 افراد آئی سی یو میں اور ایک ہزار 71 مریضوں کو ہائی ڈیپینڈسی یونٹس میں داخل کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کورونا کے مریضوں کے لئے 346 وینٹیلٹرز، 303 آئی سی یو بیڈز، اور ایک ہزار 323 ایچ ڈی یوز میں بیڈز مختص کئے گئے ہیں۔ تاہم محکمہ صحت کے مطابق بڑے ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے بڑھتے رش کے باعث آئندہ آنے والے دنوں میں آکسیجن کی مکمل فراہمی کا مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے۔

صوبائی دارالحکومت پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں، لیڈی ریڈنگ اسپتال، خیبر ٹیچنگ ہسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کورونا مریضوں کیلئے 88 بیڈز خالی رہ گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں 769 بیڈز مریضوں کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ ان میں 681 بیڈز پر کورونا کے مریض زیر علاج ہیں تینوں بڑے ہسپتالوں میں 66 مریض وینٹیلیٹر پر موجود ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں سب سے زیادہ کورونا کے 424 مریض داخل ہیں۔ ہسپتال میں 485 بیڈز کورونا کے مریضوں کے لئے مختص ہیں، 33 مریض آئی سی یو میں ہیں۔ اسی طرح خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 106 مختص بیڈز میں سے 101 مریض داخل کئے گئے ہیں۔ ہسپتال میں ایک مریض وینٹیلٹر اور 19 بائی پائپ پر ہیں حیات اباد میڈیکل کمپلیکس میں کورونا کے مختص 178 بیڈز میں سے 156 مریضوں کے زیر استعمال ہیں۔

ہسپتال میں 38 مریضوں کو وینٹیلٹرز پر علاج کی فراہمی جاری ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے پچاس ہزار ایک سو اکسٹھ ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے چار ہزار آٹھ سو پچیس افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وبا سے متاثرہ مزید ستر افراد کے انتقال سے کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 17 ہزار 187 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 8 لاکھ 452 ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز کورونا کے مثبت کیسز کی شرح نواعشاریہ اکسٹھ فیصد رہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں