امریکی ریاست ورجینیا میں ایف بی آئی نے سی آئی اے ہیڈ کوارٹر پر حملے کی کوشش ناکام بنادی

واشنگٹن (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے/اے ایف پی/اے پی) امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے صدر دفاتر میں گھسنے کی کوشش کرنے والے ایک مسلح شخص کو وہاں موجود وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے اہلکاروں نے گولی مار دی۔ ملزم شدید زخمی ہے اور اس علاج کے لیے ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد ایف بی آئی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ امریکی ریاست ورجینیا میں لینگلی کے مقام پر اس مسلح شخص نے مقامی وقت کے مطابق پیر کی رات سی آئی اے کے انتہائی حد تک سخت سکیورٹی انتظامات والے ہیڈ کوارٹرز کی عمارت میں زبردستی داخلے کی کوشش کی۔

ملزم مسلح حالت میں اپنی گاڑی سے اترا تھا

بیان کے مطابق یہ شخص موقع پر پہنچ کر جب اپنی گاڑی سے باہر نکلا، تو اس کے پاس ایک آتشیں ہتھیار تھا۔ اس پر وہاں موجود ایف بی آئی کے اہلکاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی مگر یہ شخص سی آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے مرکزی دروازے سے گزرنے کی کوشش کرتا رہا۔

اس پر وہاں موجود ایف بی آئی کے سکیورٹی اہلکاروں کو اس مشتبہ ملزم کو قابو کرنے کے لیے گولی چلانا پڑ گئی۔ بیان کے مطابق اس واقعے میں سینٹرل ایٹیلیجنس ایجنسی کے صدر دفاتر کی حفاظت کسی بھی وقت خطرے میں نہیں تھی اور سکیورٹی اسٹاف نے اس مسلح شخص کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرے کا موقع پر ہی ازالہ کر دیا۔

زخمی ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی مگر اس کے اس دانستہ غیر قانونی اقدام کی وجوہات کی چھان بین جاری ہے۔

کیپیٹل ہل پر دھاوے سے سیکھا جانے والا سبق

امریکی ریاست ورجینیا میں لینگلی کا مضافاتی علاقہ ملکی دارالحکومت واشنگٹن کے میٹروپولیٹن خطے ہی کا حصہ ہے اور وہاں گزشتہ چند ماہ سے سلامتی کے انتظامات مزید سخت کیے جا چکے ہیں۔

ان اقدامات کی وجہ اسی سال چھ جنوری کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشتعل حامیوں کی طرف سے امریکی کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہل پر بولا جانے والا وہ دھاوا بنا تھا، جس میں متعدد افراد مارے گئے اور کئی مشتعل مظاہرین گرفتار بھی کر لیے گئے تھے۔

خان اور باجوہ ایک ساتھ: سی آئی اے کے لیے مشکل یا آسانی؟

اس کے علاوہ گزشتہ ماہ ایک اور واقعے میں ایک شخص نے اپنی کار کیپیٹل ہل کے سامنے سکیورٹی کے لیے کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے ٹکرا دی تھی اور اس واقعے میں بھی ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں