ایران میں اعلیٰ سوئس خاتون سفارت کار بلند عمارت سے گر کر ہلاک

تہران (ڈیلی اردو) ایرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تہران میں سوئس سفارتخانے کے عملے میں شامل ایک سینئر رکن اس عمارت سے گر کر ہلاک ہوگئی ہیں جہاں وہ رہائش پذیر تھی۔ ان کی لاش آج منگل کے روز اس عمارت کے باغیچے سے ایک مالی کو ملی۔

ایمرجنسی سروسز کے ایک ترجمان نے مہر نیوز ایجنسی کو بتایا کہ 51 برس کی خاتون سفارتخانے میں فرسٹ سکریٹری کے عہدے پر فائز تھیں۔ تاہم ترجمان نے ان کا نام نہیں بتایا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس نے کامرانیہ کے علاقے میں طبی عملے کو طلب کیا مگر وہ طبی امداد ملنے سے پہلے ہلاک ہو چکی تھیں۔

سوئس وزارت خارجہ کے لیے دھچکا
سوئٹزرلینڈ میں ملکی وزارت خارجہ (FDFA) نے اس خاتون سفارت کار کی شناخت ظاہر کیے بغیر لیکن ان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی موت ایک ‘جان لیوا حادثے‘ کے نتیجے میں ہوئی، جس کے بعد سے تہران میں سوئس سفارت خانہ مقامی پولیس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

برن میں سوئس وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، ”ایف ڈی ایف اے اور اس کے چیف فیڈرل کونسلر اِگناسیو کاسِس کے لیے اس سفارتی اہلکار کی المناک موت ایک بہت بڑا دھچکا ہے اور وہ اس سفارت کار کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کرتے ہیں۔‘‘

ترجمان نے ڈیٹا پروٹیکشن اور پرائویسی کی بنیاد پر مزید معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔

سنہ 1979 میں اسلامی انقلاب کے نتیجے میں تہران اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات ختم ہو جانے کے بعد سے سوئٹزرلینڈ ہی ایران میں امریکی سفارتی معاملات کی نگرانی کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں