یوم القدس: مسجدِ اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس سے جھڑپ، 205 فلسطینی زخمی

غزہ (ڈیلی اردو) کل جمعہ رات دیر گئے اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے اندر مسلمان نمازیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کل جمعہ کو اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کےدرمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہوئی۔

اسرائیلی فورسز نے مسلمانوں کے مقدس ترین مقام کی بے حرمتی کرتے ہوئے جوتوں سمیت مسجد اقصیٰ کی حدود میں داخل ہو کر نمازیوں کو دستی بموں اور آنسو گیس کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی، نمازیوں کو عبادات سے روکے جانے پر مسجد کا احاطہ میدان جنگ میں بدل گیا، جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی جبکہ متعدد افراد کےشہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

ہلال احمر فلسطین کے مطابق تنظیم کے طبی عملے نے مسجد اقصیٰ میں زخمی ہونے والے 200 افراد کو طبی امداد فراہم کی جب کہ 80 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے نے مسجد اقصیٰ میں نہتے فلسطینی نمازیوں‌پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے القدس میں فلسطینیوں‌ کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

محمود عباس نے قبلہ اول میں فلسطینی روزہ داروں پر وحشیانہ تشدد کی ذمہ داری اسرائیل پر عاید کی اور کہا کہ القدس اور مسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔

ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئے بیان میں صدر عباس نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب سے کہا ہے کہ وہ القدس اور مسجد اقصیٰ کی صورت حال پرسلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسجد اقصیٰ میں اپنے بہادر شہریوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ عالمی برادری سے ہمارا پرزور مطالبہ ہے کہ القدس میں فلسطینیوں کو ہرممکن تحفظ فراہم کیا جائے۔

دریں اثنا سعودی عرب نے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے جارہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں نہتے فلسطینی نمازیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور فلسطینیوں‌ کو ان کے گھروں سے زبردستی نکال باہر کرنے کی پالیسی ناقابل قبول ہے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ یروشلم گذشتہ کئی سال سے تشدد کا شکار ہے مگر کل جمعہ کے روز پیش آنے والے پرتشدد واقعات زیادہ تشویشناک اور غیرمعمولی ہیں۔

دوسری جانب فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق کل جمعۃ الوداع کے موقعے پر اسرائیلی ریاست کی عاید کردہ پابندیوں کے باوجود 70 ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں