اقوام متحدہ کے سربراہ کا اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کا خیرمقدم

اقوام متحدہ (ڈیلی اردو/شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور غزہ پٹی کے حکمران حماس کے مابین جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے، اس سے قبل دونوں فریقین کے مابین 11 دن تک کشیدگی میں اضافہ جاری رہا۔

گوتریس نے فلسطینی وقت کے مطابق جمعہ کے روز رات 2 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح 4 بجے) جنگ بندی کے نفاذ سے چند منٹ قبل صحافیوں کو بتایا کہ میں غزہ اور اسرائیل کے مابین گیارہ روز کی ہلاکت خیز لڑائی کے بعد جنگ بندی کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق 10 مئی کو غزہ کی سرحد کے قریب تشدد پھوٹنے کے بعد سے اب تک 60 سے زیادہ بچوں سمیت کم از کم 232 فلسطینی اور کم از کم 12 اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے۔

گوتریس نے اسرائیل بھر میں اور مقبوضہ فلسطینی علاقے میں تشدد سے متاثر ہونے والوں اور ان کے عزیزوں سے گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے تمام فریقین سے جنگ بندی پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اقوام متحدہ کی قریبی ہم آہنگی کے ساتھ کی جانے والی کوششوں پر مصر اور قطر کو سراہتا ہوں۔

گوتریس نے کہا کہ وسیع تر بین الاقوامی برادری کے لئے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کرنا ضروری ہے تاکہ ایک مضبوط، پائیدار تعمیر نو اور بحالی کے لئے تعاون کا ایک مربوط مضبوط پیکیج تیار کیا جائے، جو فلسطینی عوام کی حمایت کرتا ہو اور ان کے اداروں کو مضبوط کرے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے رہنماؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پر امن بحالی سے ماورا ، تنازعہ کی اصل وجوہات کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ بات چیت کا آغاز کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں