بلوچستان: دہشتگردی کے دو واقعات میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، کرنل سمیت 8 زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے دو مختلف واقعات میں چار سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے ہیں۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردی کے واقعات کوئٹہ اور تربت میں پیش آئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردی کا پہلا واقعہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے پیر اسمٰعیل زیارت میں پیش آیا، حملہ آوروں نے سیکیورٹی پر مامور ایف سی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس واقعے میں 4 سے 5 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 7 سے 8 زخمی ہو گئے اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایف سی کے 4 جوان بھی ہلاک ہوگئے اور 6 اہلکار زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردی کا دوسرا واقعے پیر کی شب بلوچستان کے ضلع تربت میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کو دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کرنل عاطف سمیت دو اہلکار زخمی ہوگئے۔

یاد رہے کہ مذکورہ علاقوں میں ماضی میں بھی متعدد بار پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان کئی بار فائرنگ کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

کالعدم بلوچ شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے تربت حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ”گزشتہ شب کوئٹہ اور تربت میں ایف سی پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 جوانوں کی شہادت ہوئی اور 8 زخمی ہوئے، اس واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ”میری دعائیں اور ہمدردیاں شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان دہشتگردوں کے خلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی اور ہم انہیں بلوچستان میں امن و ترقی تاراج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں