سیئول (ویب ڈیسک) جنوبی کوریا میں فضائیہ کی جونیئر خاتون فوجی افسر نے سینئر فوجی افسر کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنائے جانے پر خودکشی کرلی جس پر پیدا ہونے والے عوامی دباؤ کے پیش نظر ایئر چیف کو عہدے سے مستعفی ہونا پڑا۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی کوریا کے ایئر چیف آف اسٹاف جنرل لی سیئونگ یونگ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔
South Korea's air force chief resigned Friday over the suicide of a woman master sergeant who was allegedly sexually assaulted by a colleague only to have her complaints ignoredhttps://t.co/FncGaOxWYX
— AFP News Agency (@AFP) June 4, 2021
جنوبی کوریا کے صدر مون جی ان نے ایئر چیف کا استعفیٰ منظور کرلیا۔
President #MoonJaeIn accepts #AirForce chief #LeeSeongYong's resignation over sex assault case #SouthKorea #defense #SexualHarrassment #SexCrimeshttps://t.co/c0W5c4PAFM
— The Korea Herald 코리아헤럴드 (@TheKoreaHerald) June 4, 2021
ایئر چیف کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی وزارت دفاع نے انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا کہ مارچ کے ماہ میں خاتون افسر کو رات کے کھانے سے واپسی پر کار میں سینیئر افسر نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب خاتون اہلکار کے والدین نے پٹیشن دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی بیٹی نے سینیئر آفیسر کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے پر خودکشی کی۔ اس پٹیشن پر خاتون افسر کے حق میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔
اس سے قبل 2017 میں بھی جنوبی کوریا بحریہ کے سینیئر افسر نے نیوی کی خاتون اہلکار کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس پر خاتون نے خودکشی کرلی تھی اور سینیئر عہدیدار کو 15 سال قید کی سزا دی گئی تھی جب کہ 2013 میں زیادتی کو کوشش پر ایک سپروائزر کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔