یمن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 25 افراد ہلاک، 175 لاپتہ

صنعا (ڈیلی اردو) یمن کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے درجنوں افریقی تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق افریقی تارکین وطن کو لے جانے والی کشی میں 160 سے 2 سو کے قریب افراد سوار تھے اور گنجائش سے زیادہ افراد کی وجہ دو دن قبل الٹ گئی تھی۔

تاہم تاکین وطن کی ویب سائٹ نے اس حوالے سے 200 کے قریب افراد کے ڈوبنے کی تصدیق کی ہے جبکہ 175 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

جب کہ اے ایف پی کو یمن کے ساحلی صوبے لحج کے ایک ماہی گیر نے بتایا کہ وہ راس ال آرا کے ساحل سے اب تک 25 لاشوں نکال چکے ہیں۔ واضح رہے کہ راس ال آرا کی طویل ساحلی پٹی کو انسانی اسمگلروں کی جننت کہا جاتا ہے اور 20 کلومیٹر طویل یہ آبی راستہ یمن اور مشرقی افریقا کے ملک جبوتی کو علحیدہ کرتے ہوئے بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے ملاتا ہے۔

حالیہ چند برسوں میں ہزاروں افریقی تارکین وطن جن میں زیادہ تر اکثریت ایتھوپیا اور صومالیہ سے ہے، وہ سعودیہ عرب میں داخل ہونے کے لیے یمن کی اسی آبی گذرگاہ استعمال کرتے ہیں۔

تارکین وطن کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم انٹر نیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن (آئی او ایم) کے حکام کا کہنا ہے وہ اس خبر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ بڑی تعداد میں تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی ڈوب جانے کی خبر کی تصدیق کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں