کراچی: سچل پولیس کی حدود میں ایم کیو ایم لندن گروپ دوبارہ سرگرم

کراچی (س ط ع ش) کراچی تھانہ سچل کی حدود میں ایم کیو ایم لندن گروپ دوبارہ سرگرم ہوگیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں یہ احکامات جاری کیے گئے کہ کراچی کے کسی علاقے کو “نو گو ایریا” بنانے کی اجازت نہیں ہے۔ اسکیم 33 میں واقع اولڈ راویان کے نام سے سوسائٹی نے راستوں پر زبردستی گیٹ اور بیرئیر نصب کر کے ملحقہ علاقوں کے شہریوں کی آمدوفت کو روکا جارہا ہے۔

ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے کراچی میں دوبارہ بد امنی پھیلانے اور اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کے لئے ایم کیو ایم لندن سے وابستہ بدنام زمانہ لوگوں کو کارروائی کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ جو پہلے سے ہی علاقے میں سرکاری زمینوں اور چائنا کٹنگ میں ملوث اور ماسٹر مائنڈ ہیں اور ابھی تک قانون نافذ کرنیوالے اداروں بشمول تحقیقاتی اداروں کی گرفت سے آزاد ہیں۔

ذرائع کے مطابق اولڈ راویان سوسائٹی کے شرپسند عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو گمراہ کرتے ہیں اور جھوٹی ڈکیٹی کی وارداتوں کے حربے استعمال کر کے نہ صرف اپنے علاقہ مکینوں کو بلکہ ملحقہ آبادیوں کو ڈاکوؤں کے نام پر ڈراتے ہیں اور اگر کوئی ان کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوششیں کرتا ہے تو اسے بھی دھمکاتے ہیں اور سیکیورٹی کے نام پر پورے علاقے کو اپنی مرضی سے “نو گو ایریا” بنا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان پہلے ہی احکامات جاری کر چکا ہے جو کہ آرڈر پیرا نمبر 38 ۔ 2013 .209 میں درج ہے۔ اس کیس میں اس وقت کے ڈی جی رینجرز سندھ اور آئی جی سندھ پولیس نے تحریری طور پر سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کروائی کہ کراچی میں کوئی بھی “نو گو ایریا” نہیں ہے، جو کہ کراچی بدامنی کیس کے پی ایل ڈی 2011 ایس سی 997 ججمنٹ میں ریکارڈ کا حصہ ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس اولڈ راویان سے ملحقہ علاقوں کے مکین خوف و ہراس میں مبتلا ہیں اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، کمشنر کراچی، ڈی سی ملیر، ڈی جی رینجرز سندھ، آئی جی سندھ سے سپریم کورٹ کے فیصلے اور احکامات کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لینے کی التجا کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں