گوجرانوالہ پولیس کا حامد میر، عاصمہ شیرازی و دیگر صحافیوں کیخلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار

گوجرانوالہ (ڈیلی اردو/صباح نیوز) گوجرانوالہ پولیس نے سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر، عاصمہ شیرازی و دیگر صحافیوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا، پولیس نے درخواست گزار وکیل کو متعلقہ تھانہ اور متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

گوجرانوالہ پولیس نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج تجمل شہزاد چوہدری کی عدالت میں تحریری رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار منظور قادر بھٹہ ایڈووکیٹ نے 29 مئی کو حامد میر، عاصمہ شیرازی و دیگر صحافیوں کی جانب سے اسلام آباد میں کی گئی تقریرپر ان کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دی تھی۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ حامد میر و دیگر نے پاکستان اور قومی اداروں کے خلاف زبان درازی کی تھی اور وہ سنگین غداری کے مرتکب ہوئے ہیں، انہوں نے پاک فوج اور اس کے جرلز کا نام لے کر ملک کے خلاف سازش کی ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ حامد میر کی تقریر ملک بھر میں دیکھی اور سنی گئی گوجرانوالہ کے شہریوں نے بھی وہ تقریر سنی جس سے ان کے جذبات مجروع ہوئے ہیں۔

پولیس نے اپنی رپورٹ میں مقامی عدالت کو بتایا ہے کہ درخواست گزار منظور قادر بھٹہ ایڈووکیٹ کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ یہ وقوعہ اس تھانے کی حدود میں نہیں ہوا اس لئے درخواست گزار متعلقہ تھانہ و متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔ پولیس نئے عدالت سے درخواست گزار کی درخواست پر مناسب حکم جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔

یاد رہے کہ درخواست گزار نے پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہ کئے جانے پر عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے پولیس سے رپورٹ طلب کی تھی، جو آج ایڈیشنل ضلعی شکایت افیسر سول لائن ڈویژن گوجرانوالہ کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی ہے۔

کیس کی مزید سماعت 26 جون تک ملتوی کردی گئی ہے۔

یاد رہے کہ حامد میر، عاصمہ شیرازی و دیگر صحافی رہنماؤں نے اسلام آباد میں صحافی اسد طور پر تشدد ہونے کے بعد صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا تھا جس پر ان کے خلاف ایک منظم مہم چلائی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں