امریکی صدر جو بائیڈن کی چین بارے پالیسی توقع سے زیادہ نقصان دہ اور خطرناک ہے

واشنگٹن (ڈیلی اردو/شِنہوا) خارجہ پالیسی میگزین نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کی بنیادی خارجہ پالیسی صرف چین سے محاذ آرائی کیلئے ہے اور یہ واشنگٹن کی سمجھ سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔

ایک شائع ہونے والے آرٹیکل میں خبردار کیا گیا ہے کہ واشنگٹن کی شدید محاذ آرائی سے معاملات بدترین ہونے کاامکان ہے جبکہ امریکہ کے دیگر مفادات کو نقصان پہنچنے کا عمل جاری ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کے سفارتی اور معاشی اقدامات، سب کاایک ہی مقصد چین کے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا، امریکی موقف اور استحکام کو فروغ دینا اور امریکی تجارتی پالیسی کا فائدہ اٹھانے سے چین کو روکنا ہے۔

آرٹیکل میں مزید کہاگیاہے کہ انتظامیہ یہ شرط بھی لگارہی ہے کہ چین کے بارے میں اس طرح کے تصادم کے حا مل رویہ سے اسے سیاسی مدد مل سکتی ہے، جبکہ ریپبلکن حملوں اور امریکی رائے دہندگان کی حمایت حاصل کرنے کیلئے قوت حاصل ہو سکتی ہے۔

تاہم اس میں دلیل دی گئی کہ قلیل المدتی سیاست کو ایک طرف رکھتے ہوئے امکان ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے بائیڈن کی چائنہ پالیسی مقرر کئے گئے دیگر اہداف حاصل نہیں کر سکے گی اور انتظامیہ کی زیادہ تر چین مخالف مہم آسانی سے ناکام ہوگی۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ مہم میں شامل بہت سے اقدامات کو اندرون اور بیرون ملک اتحادیوں کی حمایت کی ضرورت ہوگی اور مدد حاصل کرنا بہت مشکل ہے اور یہاں تک کہ اگر اتحادی اکٹھے ہو بھی جاتے ہیں تو بھی انتظامیہ کے بہت سے حالیہ اقدامات کم نہیں بلکہ دنیا کیلئے مزید خطرہ پیدا کرنے والے اور امریکہ کیلئے خطرناک ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں