امریکی جنگی طیاروں کی افغانستان میں طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی فوج نے رواں ہفتے طالبان کے خلاف کئی فضائی حملے کئے ہیں جس سے افغان فورسز کو قندھار جیسے اہم محاذ پر خاصی جنگی مدد ملی ہے۔

امریکی فوج اس سے قبل طالبان کیخلاف حملوں کیلئے بگرام ائیر بیس استعمال کرتی تھی تاہم تازہ حملے افغانستان سے باہر امریکی اڈوں سے کئے جا رہے ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ نے تاحال واضح نہیں کیا کہ طالبان کے خلاف فضائی حملے امریکی فوج کے انخلا کے بعد بھی جاری رہیں گے یا نہیں۔ امریکی فوج کے پاس مشرق وسطی میں مختلف قسم کے جنگی طیارے ہیں جن میں بمبار اور لڑاکا طیارے شامل ہیں۔

پنٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں طالبان سے جنگ میں مصروف افغان فوجیوں کی مدد کیلئے کئی فضائی حملے کئے گئے ہیں تاہم ان کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔

امریکی دفاعی حکام کے مطابق بدھ اور جمعرات کو افغان فوجیوں کو جنگی مدد فراہم کرنے کیلئے امریکی طیاروں نے 4 سے زائد حملے کئے جن میں طالبان کے توپخانے کو نشانہ بنایا گیا۔ فضائی حملے افغان سکیورٹی فورسز کی درخواست پر کئے گئے۔

امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی کا کہنا تھا کہ افغان سکیورٹی فورسز اپنے ملک کی حفاظت کیلئے ضروری وسائل سے لیس ہیں تاہم امریکی فوج ان کی مدد کیلئے تیار رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں