کابل (ڈیلی اردو) طالبان نے امریکی فوج کے لیے مترجم کا کام سرانجام دینے والے افغان شہری کا سرقلم کردیا۔
Sohail Pardis was one of thousands of Afghan interpreters who worked for the US military and now face persecution by the Taliban, as the group gains control of wider swaths of the country. https://t.co/fJlJHQeHUi
— CNN (@CNN) July 23, 2021
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق یہ واقعہ 12 مئی کو کابل خوست ہائی وے پر پیش آیا، افغان شہری سہیل پردیس جو امریکی فوج کے مترجم کے طور پر کام کرتا تھا، عید کی چھٹیوں کے موقع پر اپنی بہن کو لینے گھر جارہا تھا کہ راستے میں طالبان نے گاڑی روک کر سر قلم کردیا۔
https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1418865406991863815?s=19
مقامی افراد کے مطابق طالبان نے سہیل پردیس کی گاڑی کو خوست ہائی وے پر روکا تاہم اس نے گاڑی کی رفتار تیز کردی جس پر طالبان نے گاڑی پر فائرنگ کی اس کے بعد سہیل کو گاڑی سے باہر نکال کر سر قلم کردیا۔ دوسری جانب سہیل کے دوستوں کا کہنا ہے کہ اس کو طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں اور کہا جارہا تھا کہ تم امریکی جاسوس ہو، ہم تمہیں اور تمہاری فیملی کو جان سے ماردیں گے۔
سہیل پردیسی کے قتل کے بعد امریکی فورسز کے لیے مترجم کا کام کرنے والے تمام افراد خوف کے سائے تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، انہیں خدشہ ہے کہ طالبان انہیں بھی جان سے ماردیں گے۔