لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف سے افغان سلامتی امور کے مشیر حمد اللہ محب کی اہم ملاقات

لندن (ڈیلی اردو) لندن میں مقیم قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے افغان سلامتی امور کے مشیر حمد اللہ محب اور وزیر مملکت برائے امن سید سعادت نادری نے ملاقات کی۔

افغان قومی سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ افغان وزیر مملکت سید سعادت نادری نے سابق وزیر اعظم نوازشریف سے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ رات افغانستان کی قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کے ٹویٹر ہینڈل سے اس ملاقات کی تصاویر اور پریس ریلز جاری کی گئی ہے۔

این ایس اے کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے سکیورٹی ایڈوائزر حمد اللہ محب اور وزیر مملکت برائے امن سید سادات نادری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے لندن میں ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ باہمی احترام اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی دونوں ممالک کے مفادات میں ہے۔

ملاقات میں زور دیا گیا کہ دونوں ممالک میں جمہوریت کو مستحکم کرنے سے دونوں اقوام استحکام اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہیں اور اس سے یہ خطہ رابطوں اور تجارت میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔

حمد اللہ محب نے پاکستان میں جمہوری جدوجہد کی حمایت کی۔ سابق وزیر اعظم شریف کا کہنا تھا کہ ایک مضبوط اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے اس ملاقات پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پر امن تعلقات نواز شریف کے نظریہ کی اساس ہے جس کے لیے انھوں نے انتھک محنت کی ہے۔

مریم نواز نے لکھا ’سفارت کاری کا بنیادی روح ہی سب سے بات چیت کرنا، دوسروں کا نقطہ نظرسننا اور اپنا پیغام پہنچانا ہے: یہی چیز اس حکومت کو سمجھ نہیں آرہی اور اسی وجہ سے یہ بین الاقوامی محاذ پر مکمل ناکام ہے۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات کا ردِ عمل

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نوازشریف کی افغان حکام سے ملاقات پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

فواد چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو پاکستان سے باہر بھیجنا خطرناک تھا، ایسے لوگ بین الاقوامی سازشوں میں مددگار بن جاتے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی افغانستان میں را کے سب سے بڑے حلیف حمد اللہ محب سے ملاقات ایسی ہی کارروائی کی مثال ہے، مودی، محب یا امراللہ صالح ہر پاکستان دشمن نواز شریف کا قریبی دوست ہے۔

ادھر بابرا عوان کا کہنا تھا کہ جس حمداللہ محب نے پاک سرزمین کے خلاف گھٹیا اور غلیظ زبان استعمال کی، نواز شریف نے اسے لندن میں وہی پروٹو کول دیا جو جاتی امرا میں بھارتی نیشنل سکیورٹی ایڈوئزار اور کشمیریوں کے ازلی دشمن مودی کو اپنے گھر میں دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں