کابل: وزیر دفاع کی رہائش گاہ کے باہر خودکش کار بم دھماکا، 4 افراد ہلاک، 20 زخمی

کابل (ڈیلی اردو) افغان دارالحکومت کابل میں قائم وزیر دفاع کے گھر کے باہر خودکش کار بم حملے میں 4 افراد ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوگئے۔

منگل کو افغانستان کا دارالحکومت کابل ایک زور دار دھماکے سے لرز اٹھا تھا۔ جس کے بعد انتہائی سیکیورٹی والے گرین زون میں گولیوں کی آوازیں بھی سنائی دی تھیں جہاں حکومت کے متعدد عہدیدار اور پارلیمنٹ کے اراکین بھی رہائش پذیر ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق حملے میں چار افراد ہلاک، 20 زخمی ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں تمام حملہ آور مارے گئے۔

کابل میں مقیم صحافی بلال سروری نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ”اس وقت سات بج کر 54 منٹ ہوئے ہیں اور ایک بڑا دھماکہ ہوا ہے۔ دھماکے سے میرا گھر بھی لرز گیا ہے۔ اور دھماکے کے بعد فائرنگ بھی ہوئی ہے۔”

بلال سروری کی ٹوئٹ پر صحافی میگڈا گیڈ نے جواب میں لکھا ”جی۔ یہاں بھی ایسا ہی ہے۔ ایسا محسوس ہوا جیسے زلزلہ آ گیا ہو۔”

اس دھماکے کے فوری بعد جنرل محمدی نے اپنے ٹوئٹر سے لوگوں کو یوں تسلی دی کہ ”فکر نہ کیجیے۔ سب کچھ ٹھیک ہے۔”

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ایسا حملہ تھا جس میں گاڑی میں دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور اس کے بعد مسلح افراد نے وزیرِ دفاع کے گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان میر ویس ستانکزئی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ حملہ وزیر اکبر خان کے پوش علاقے کے قریب شیرپور میں ہوا۔ البتہ کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ حملے کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنائی دی۔ متعدد مقامی شہریوں نے سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کی ہیں جن میں گہرے دھوئیں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں۔​

‏دوسری جانب طالبان نے کابل میں وزیر دفاع کے نزدیک خودکش کار حملے کی ذمہ داری قبول کر لی، طالبان کے مطابق شہری علاقوں پر حملے نہ روکے گئے تو کابل حکومت کو نشانہ بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ہرات سمیت افغانستان کے متعدد شہر محاصرے میں رہے جب کہ صوبۂ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں حکومتی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی بھی جاری رہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں