کوئٹہ: جھنڈوں کے سٹال پر دستی بم حملہ، بچوں سمیت 11 افراد زخمی

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) صوبہ بلوچستان کے صوبائی حکومت کوئٹہ کے علاقے سمنگلی روڈ سرپل پر دستی بم حملے میں کم از کم 11 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ہفتہ کو دوپہر کے وقت سرپل کے قریب پاکستانی پرچم فروخت کرنے والے سٹالز پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو قریب گر کر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔

ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں سول ہسپتال اور بولان میڈیکل ہسپتال منتقل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق زخمیوں میں 6 سالہ ابوبکر اچکزئی، اسکی 8 سالہ بہن نبیحہ اچکزئی، 10 سالہ فیض محمد سلیمان خیل، 14 سال کتاب اللہ نورزئی، 10 سالہ سعدیہ اچکزئی، امجد لہڑی، عزت اللہ لہڑی، عبدالوہاب محمد شہی، غلام اکبر قیصرانی، محمد صابر بنگلزئی،حکمت اللہ زخمی ہو گئے.

واقعہ کے بعد حملہ آو ر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنے کے بعد حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی مزید تحقیقات جاری ہے۔

ایک اور واقعے میں جمعے کی شب ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں نامعلوم افراد کی جانب سے ایف سی چیک پوسٹ پر تین راکٹ داغے گئے۔

پولیس کے مطابق راکٹ پرانے قلعے کے قریب گر کر دھماکوں سے پھٹ گئے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بلوچستان میں ایک ہفتے کے دوران سیکیورٹی فورسز پر چھ حملے کئے گئے ان میں چار دستی بم حملے پرچم فروخت کرنے والے سٹالز پر ہوئے جن کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں