طالبان سے جنگ کیلئے پنجشیر میں 9 ہزار جنگجوؤں جمع ہوگئے، ترجمان احمد شاہ

کابل (ڈیلی اردو/بی بی سی) شمالی افعانستان میں طالبان کے خلاف برسرِ پیکار گروپ کا کہنا ہے کہ وہ طالبان سے مذاکرات پر راضی ہیں تاہم لمبے عرصے تک مزاحمت کے لیے بھی تیار ہیں۔

قومی مزاحمتی محاذ کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ احمد شاہ مسعود کے بیٹے اور سیاستدان احمد مسعود نے کابل کے شمال مشرق میں واقع پنجشیر وادی میں تقریباً 9000 جنگجوؤں کو جمع کر لیا ہے۔

ایک علیحدہ انٹرویو میں احمد مسعود نے لندن کے اخبار الشرق الاوسط کو بتایا کہ ان کی تحریک مذاکرات پر راضی ہے لیکن ’آخری آدمی تک دفاع کے لیے تیار ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سیاسی مذاکرات کے ذریعے طالبان کے ساتھ ایک جامع حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن جو چیز ہمیں ناقابل قبول ہے وہ انتہا پسندی کی خصوصیات والی افغان حکومت کی تشکیل ہے، جو نہ صرف افغانستان بلکہ خطے اور پوری دنیا کے لیے سنگین خطرہ بنے گی۔‘

اس سے قبل بی بی سی فارسی سے بات کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان محمد نعیم کا کہنا تھا کہ ’ہم پنجشیر کا مسئلہ طاقت یا مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں