افغان طالبان ایرانی طرز حکومت اپناتے ہوئے سپریم لیڈر چنیں گے

کابل (ڈیلی اردو/اے ایف پی) افغانستان میں طالبان کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد طرزحکومت پر چہ میگوئیاں جاری ہیں مگر ایک امریکی ٹی وی کے مطابق طالبان ایرانی حکومت کی طرح اپنے گروپ کے سربراہ ہبت اللہ اخوانزادہ کو سپریم لیڈر نامزد کر یں گے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق طالبان ایرانی طرز حکومت میں دلچسپی رکھتے ہیں جس میں صدر اور کابینہ تو موجود ہوتے ہیں مگر سپریم لیڈر بطور مذہبی رہنما تمام اختیارات اپنے پاس رکھتے ہیں اور وہ صدر کے احکامات کو بھی ناقص العمل قرار دے سکتے ہیں۔ سپریم لیڈر ہی تمام فیصلوں میں سب سے طاقت ور آواز رکھتے ہیں۔

سی این این کے مطابق “طالبان کے سربراہ ہبت اللہ اخوانزادہ سپریم کونسل کی سربراہی کریں گے اور یہ سپریم کونسل طالبان اور ان کے اتحادیوں پر مشتمل ہوگی۔ ملا ہبت اللہ کی مکانیت کو انتہائی پوشیدہ رکھا جاتا ہے اور وہ عوامی مقامات سے دور رہتے ہیں۔”

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملا ہبت اللہ قندھار سے ہی اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔

طالبان کا گروپ 1990 میں قندھار میں ہی قائم کیا گیا تھا اور یہ ہمیشہ سے قندھار میں اثر ورسوخ رکھتا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا ہبت اللہ اخوانزادہ افغانستان میں ہی موجود ہیں۔ “اخوانزادہ قندھار میں ہیں۔ وہ شروع سے وہیں مقیم ہیں۔”

ذبیح اللہ مجاہد نے مزید بتایا تھا کہ طالبان ایک ہفتے کے دوران مکمل کابینہ کا اعلان کردیں گے اور اس میں وزراء کے علاوہ سربراہان حکومت بھی شامل ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں