بہت جلد کشمیر کو آزادی ملے گی، مولانا طاہر محمود اشرفی

لاہور (ڈیلی اردو) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی، چیئرمین متحدہ علما بورڈ و پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کشمیریوں کی آزادی کا جو خواب دیکھا اور زندگی بھر جس خواب کی تعبیر کے لئے جدوجہد کی وہ خواب یقینا جلد پورا ہو گا، اس بارے سے ان کی خدمات صدیوں یاد رکھی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیز میں تحریک حریت کشمیر کے رہنما سید علی گیلانی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے منعقدہ سیمینار کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سید علی گیلانی کے جسد خاکی کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تدفین کے موقع پر میت کو لواحقین سے چھین کر اپنی مرضی سے زبردستی دفن کر کے مودی سرکار نے شرمناک کردار ادا کیا ہے، عالمی دنیا کو بھارتی مظالم اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اس کے تعلقات کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے۔

طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ کشمیری یتیم ہو گئے اور تمام پاکستانی آزردہ ہیں ،حریت کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کی وفات کا دکھ قومی سطح پر منا کر حکومت پاکستان نے یکجہتی کشمیر کا بہترین ثبوت دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سید علی گیلانی وہ شہید حریت ہیں کہ جن کی وفات کے بعد بھی مودی سرکار ان سے ڈری ہوئی تھی، مگر اب حالات بدل رہے ہیں اور سید علی گیلانی کے لگائے ہوئے نعرے کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے کے مطابق اب کسی کو زیادہ دیر بزور غلام نہیں رکھا جا سکتا، بہت جلد کشمیر کو آزادی ملے گی، ااب ہندوستان نشان عبرت بننے والا ہے، امریکہ کے تعاون سے ہندوستان نے افغانستان میں جو فوج تیار کی وہ ریت کی دیوار سے بھی کمزور ثابت ہوئی۔

اب ہندوستان پاکستان میں ہر طرح کی تخریب کاری کرنے کی کوشش کرے گا مگر ہم پاکستانی کسی بھی طور اپنے دشمن کی چالوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم طالبان کے مثبت بیان کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان کے بارے پاکستان کی پالیسی نہایت پراثر اور بر محل ہے، ہم امن کے حامی ہیں جنگ کے قطعا نہیں۔

طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا موقف ہے کہ افغانستان کا مسئلہ عسکریت سے نہیں حل نہیں ہوگا جو صحیح ثابت ہوا، اب مودی کی غیر انسانی سوچ پر عالمی دنیا کو گرفت کرنی چاہئے، ہندوستان جو کچھ بوتا آیا ہے آج اسے وہ زہر آلود فصلیں خود کاٹنا پڑ رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں