یمن: حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 80 ہلاکتیں

صنعاء (ڈیلی اردو/اے ایف پی) جنگ زدہ ملک یمن کے علاقے مارب کی جنگی صورت حال میں شدت پیدا ہو گئی ہے۔ منصور ہادی حکومت کی حامی فوج اور حوثی باغیوں کی درمیان ہونے والی جھڑپوں میں پچاس سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو آج بروز بدھ فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ یمنی شہر مارب میں لڑائی کے دوران تقریبا اسّی افراد مارے گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ساٹھ حوثی باغی فضائی حملوں میں ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں میں کی گئی پرتشدد کارروائیوں میں اٹھارہ حکومتی فوجی اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

پچھلے کئی دنوں سے مارب صوبے میں ایران نواز حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ حکومت کے درمیان جاری لڑائی کی شدت میں اضافہ دیکھا جارہا تھا۔

سن 2014 سے حکومت اور باغیوں کے درمیان عسکری تنازعہ جاری ہے۔

مارب کی اہمیت

اس شدید جنگ میں حوثی ملیشیا جس انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، اگر ایسا جاری رہتا ہے تو یہ منصور ہادی حکومت کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ثابت ہو گا۔ اسی طرح سعودی عسکری اتحاد کی قوت کو بھی شدید ٹھیس پہنچے گی۔ ہادی حکومت اس وقت اپنا حکومتی عمل بندرگاہی شہر عدن پر قائم رکھے ہوئے ہے۔

اس جنگ کی فریقین کے لیے اہمیت اپنی جگہ لیکن یہ یمن میں پیدا انسانی المیے کو بھی شدید تر کر دے گی۔ مزید ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو جائیں گے۔ اس علاقے میں ایک سو چالیس کے قریب کیمپ ہیں، جہاں 20 لاکھ افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں