افغانستان: کابل میں طالبان نے 14 صحافی گرفتار کر لئے، سی پی جے

نیو یارک (ڈیلی اردو) صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو دنوں میں طالبان نے تقریباً 14 صحافیوں کو گرفتار کیا جو کابل میں مظاہرے کی کوریج کر رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق چھ صحافیوں کو گرفتار کرنے کے بعد ان پر تشدد کیا گیا۔

بہت سے صحافیوں، جن میں بی بی سی سے منسلک صحافی بھی شامل ہیں، کو گذشتہ روز کیے جانے والے احتجاج کی تصاویر یا ویڈیوز بنانے سے روکا گیا۔

سی جے پی کے ایشیا میں پروگرام کوارڈینیٹر سٹیون بٹلر نے کہا ہے کہ طالبان نے یہ بہت جلدی ہی ثابت کر دیا ہے کہ ان کی جانب سے کیے جانے والے وعدے، کہ وہ میڈیا کو آزادانہ طور پر کام کرنے دیں گے، بے معنی ہیں۔

’ہم طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے پہلے کیے جانے وعدوں کو پورا کریں۔ رپورٹرز کو مارنا اور گرفتار کرنا روک دیں، انھیں ان کا کام کرنے دیں اور میڈیا کو بنا کسی انتقامی کارروائی کے خوف کے کام کرے۔‘

لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق کابل میں جاری مظاہروں کی کوریج کرنے والے ویڈیو ایڈیٹر تقی دریابی اور ویڈیو رپورٹر نعمت اللہ نقدی کو طالبان نے گرفتار کر رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق ان ددنوں صحافیوں کو پولیس سٹیشن لے جایا گیا تھا اور انھیں وہاں الک الگ کمرے میں رکھا گیا۔ ان کے ساتھ برا سلوک کیا گیا اور انھیں تاروں کے ساتھ مارا پیٹا گیا۔

https://twitter.com/yamphoto/status/1435738713452158979?s=19

لاس اینجلس ٹائمز کا کہنا ہے کہ صحافیوں پرحراست کے دوران تشدد کیا گیا تاہم سی پی کے اس کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں