راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ پنجاب کے ضلع راولپنڈی کے علاقے فتح جنگ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے موٹروے پولیس کے ایڈیشنل آئی جی سجاد افضل آفریدی شدید زخمی جبکہ ان کے بھائی اور سابق ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان نعمان افضل آفریدی ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ واقعہ جمعے کی شام اس وقت پیش آیا جب ایک سفید کار میں سوار افراد نے ایڈیشنل آئی جی کی گاڑی پر اس وقت گولیاں چلائیں جب دونوں گاڑیاں ٹول پلازہ پر رکی تھیں۔
مقتول نعمان افضل آفریدی سابقہ ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان تھے اور وہ گریڈ بیس میں ترقی کیلئے تربیتی کورس کرنے کے لیے اسلام آباد آئے ہوئے تھے۔
Nauman Afridi . A senior and my mentor got martyred today. He was DC in South Waziristan previously and was on training these days. We have lost one of the most talented PAS officer. Everyone is requested to pray for him and his family. pic.twitter.com/TBV1nPB71y
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) September 10, 2021
مقامی پولیس کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سجاد افضل آفریدی اپنے چھوٹے بھائی نعمان کے ہمراہ ویک اینڈ پر اپنے گھر جا رہے تھے کہ اسی دوران فتح جنگ انٹرچینج کے قریب پولیس کنٹرول پر کسی مشکوک گاڑی کی کال چلی جس کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ فتح جنگ انٹرچینج کی طرف جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق اس کال کے بعد سجاد افضل آفریدی نے مذکورہ گاڑی کو تلاش کرنا شروع کیا اور جب تھوڑی دور جا کر کالے شیشوں والی ایک سفید رنگ کی گاڑی نے ان کی گاڑی کو اوور ٹیک کیا تو ایڈیشنل آئی جی موٹر وے نے اپنی گاڑی اس کے پیچھے لگا دی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ فتح جنگ ٹول پلازہ کے قریب یہ گاڑی رک گئی اور جونہی ایڈیشنل آئی جی کی گاڑی پیچھے آ کر رکی تو اس گاڑی سے فائرنگ کی گئی جس سے ایڈیشنل آئی جی کے بھائی نعمان افضل موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
Alert!
Addl. IG NHMP Sajjad Afzal Afridi while chasing a suspect vehicle on M1, has been fired at. He has received two bullets, critical and shifted to PIMS. Addl. IGs younger brother Nauman a PAS officer who accompanied him has sadly succumbed to his injuries.— National Highways & Motorway Police (NHMP) (@NHMPofficial) September 10, 2021
اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹول پلازہ پر کالے شیشوں والی ایک سفید رنگ کی گاڑی تیزی سے آتی ہے لیکن ٹول پلازہ کا بیئریر نیچے ہونے کی وجہ سے کچھ لمحموں کے لیے رکتی ہے۔ اتنی دیر میں ایڈیشنل آئی جی موٹروے کی جیپ اس مشکوک گاڑی کے پیچھے رکتی ہے تو مشکوک گاڑی میں سوار ملزمان گاڑی ریورس کر کے پولیس افسر کی گاڑی سے ٹکراتے ہیں۔ اتنی دیر میں فرنٹ سیٹ پر بیٹھے نعمان افضل نیچے اترتے ہیں تو ملزمان گاڑی سے فائرنگ شروع کر دیتے ہیں جس کے بعد نعمان افضل زمین پر گر جاتے ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی موٹروے کا گن مین بھی موقع پر موجود تھا اور جب فائرنگ ہوئی تو اسے کلاشنکوف اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے تاہم اس کی جانب سے جوابی فائرنگ نہیں کی گئی۔
https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1436397302143279111?s=19
مقامی پولیس کے مطابق اس فائرنگ سے نعمان افضل موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ دو گولیاں ایڈیشنل آئی جی موٹروے سجاد افضل آفریدی کو بھی لگیں جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔
سجاد افضل آفریدی کو زخمی حالت میں اسلام آباد کے پمز ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں کے مطابق آپریشن کے بعد ان کے جسم سے گولیاں نکال دی گئی ہیں اور انھیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
مقتول نعمان افضل کی لاش کو بھی ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جہاں پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد اسے ورثا کے حوالے کردیا جائے گا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کے بعد تیزی سے گاڑی ٹول پلازہ سے نکال کر لے جاتے ہیں۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام علاقے کی ناکہ بندی کر دی ہے لیکن فوری طور پر کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی ہر پہلو سے تحقیقات کر رہی ہے اور پولیس نے ٹول پلازہ پر موجود ملازمین کے ابتدائی بیانات بھی قلمبند کیے ہیں۔
موٹروے پولیس کے حکام نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کی درخواست وزارت داخلہ کو بھیج دی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اس واقعے کانوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے اور کہا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے اور زخمی ایڈیشنل آئی جی کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔