نائن الیون کی 20 برسی پر تقاریب میں صدر بائیڈن اور سابق صدور سمیت ہزاروں افراد کی شرکت

واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے پی/وی او اے/رائٹرز) امریکہ کے شہر نیو یارک کے گراؤنڈ زیرو پر ہفتے کو گیارہ ستمبر کے حملوں کی بیسویں برسی پر صدر جو بائیڈن اور سابق صدور، براک اوباما اور بل کلنٹن نے ہلاک ہونے والوں کے اہلِ خانہ اور رضا کاروں کے ساتھ مل کر ستمبر الیون میموریل پلازہ پر تقریب میں شرکت کی۔

ستمبر الیون میموریل پلازہ اسی جگہ قائم ہے جہاں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹاور موجود تھے جو 11 ستمبر 2001 کے روز دہشت گرد حملوں میں تباہ ہو گئے تھے۔ ان حملوں میں لگ بھگ تین ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق ان حملوں کی بیسیوں برسی ایسے موقع پر آئی ہے جب امریکہ کرونا وائرس کی وبا سے نبرد آزما ہے اور افغانستان سے امریکہ کا انخلا مکمل ہونے کے بعد طالبان کی حکومت دوبارہ آ چکی ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں امریکی صدر نے ان واقعات کی یاد میں ہونے والے صدمے کو موضوع بنایا۔

جمعے کو وائٹ ہاؤس سے جاری ایک ویڈیو پیغام میں امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان حملوں کی وجہ سے بہت سے بچے والدین کے بغیر بڑے ہوئے ہیں۔ بہت سے والدین نے اپنے بچے کھوئے ہیں۔

صدر بائیڈن 11 ستمبر 2001 کے حملوں میں مرنے والے ڈیوس گریئر سزینا جونیئر کے والد کے بچپن کے دوست ہیں۔

صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ 11 ستمبر 2001 حملوں کا قوم کے لیے مرکزی سبق یہ ہے کہ جب امریکی قوم شدید خطرے سے دوچار ہوتی ہے تو اس کا اتحاد ہی اس کی سب سے بڑی طاقت ہوتی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق تقریب صبح آٹھ بج کر 46 منٹ پر شروع کی گئی۔ یہ ٹھیک وہی وقت تھا جب ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے کے دو میں سے ایک ٹاور سے پہلا طیارہ ٹکرایا تھا۔

ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے شمالی ٹاور سے ٹکرانے والے طیارے میں فلائٹ اٹینڈنٹ کی بیٹی مائیک لو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 20 برس ان کا خاندان ناقابل برداشت غم کی کیفیت سے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب وہ ان لوگوں کے نام دہرا رہے ہیں جنہیں کھو دیا گیا ہے تو ان کی یاد داشت اس بھیانک دن کی جانب پلٹ جاتی ہے جب یوں محسوس ہوا کہ زمین پر بدی کے بھوت نے بسیرا کر لیا ہو۔

ان حملوں میں مرنے والے افراد کے اہلِ خانہ نے حملوں میں ہلاک ہونے والے لگ بھگ تین ہزار افراد کے نام تقریب کے ہزاروں شرکا کے سامنے دہرائے۔

گراؤنڈ زیرو پر ہونے والے تقریب کے علاوہ امریکہ کے محکمۂ دفاع کی عمارت پینٹاگان میں بھی اس حوالے سے تقریب منقعد کی گئی تھی جہاں ایک مسافر طیارے کو گرا کر دہشت گرد حملہ کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ امریکہ کی ریاست پینسلوینیا کے علاقے شانکسول میں بھی تقریب ہوئی جہاں فلائٹ 93 تب گر کر تباہ ہوئی تھی جب اس طیارے کے مسافروں اور ہائی جیکروں کے درمیان طیارے کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے لڑائی شروع ہوئی تھی۔

ان حملوں میں اپنے والد کو کھونے والی تھیا ٹرینیڈاڈ نے تقریب میں گیارہ ستمبر حملوں میں مرنے والوں کے نام دہرانے سے پہلے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’یہ بہت مشکل ہے کیونکہ ہمیں امید تھی کہ اس واقعے کے بعد وقت اور دنیا بدل جائے گی۔ لیکن کبھی کبھی تاریخ اپنے آپ کو بدترین طریقوں سے دوبارہ دہرانا شروع ہو جاتی ہے۔‘‘

تقریب میں بروس سپرنگسٹین اور نیویارک کے براڈوے تھیٹر سے تعلق رکھنے والے اداکار کیلی او ہارا نے یاد گاری گیت گائے۔

فلائٹ 93 میں مرنے والوں کی یاد میں تقریب

فلائٹ 93 میں مرنے والوں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے نائب صدر کملا ہیرس، سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور ریاست پنسلوینیا کے گورنر ٹام ولف نے خطاب کیا۔

کملا ہیرس نے کہا کہ ان تمام افراد کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں اور ان کے بعد کسی نہ کسی کو کھویا تھا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی قوم میں بہت سے لوگوں نے ان بیس برسوں کے گزرنے کو محسوس کیا ہے۔

ٹام ولف نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلائٹ 93 کے عملے اور مسافروں نے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی مزاحمت نے کانگریس کی عمارت کو ممکنہ تخریبی کارروائی سے محفوظ بنایا، بہاردری اور امید کا بہترین سبق دیا۔

’اے پی‘ کے مطابق اس فلائٹ میں مرنے والی لورین کیٹوزی گرینڈکولاس کے والد لیری کیٹوزی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کو روزانہ یاد کرتے ہیں اور ان کے باتیں کرتے ہیں۔

فلائٹ 93 کے فرسٹ افسر لی روئے ہومر کے بہنوئی کیلون ولسن نے بھی اس تقریب میں شرکت کی اور انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی طور پر تقسیم شدہ ہم وطنوں نے فلائٹ 93 کے مسافروں اور عملے کی بہادری کے پیغام کو بھلا دیا ہے۔

انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمیں تباہی، نفرت، مزاحمت اور بدلے پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ان اچھے اقدامات پر توجہ دینی چاہیے جو ہمارے پیاروں نے کیے۔

پینٹاگان میں یادگاری تقریب کا انعقاد

گیارہ ستمبر کے حملوں میں امریکی محکمۂ دفاع کی ریاست ورجینیا میں واقع عمارت پینٹاگان پر ایک مسافر طیارہ گرایا گیا تھا۔ اس حملے میں مرنے والوں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ ہم آج نہ صرف اپنے ساتھیوں کو بلکہ ان کے ساتھ اپنے مشترکہ مشن کو بھی یاد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ ذمہ داری، ہمارے جمہوریہ کا دفاع ہے اور نئے خطروں کا جم کر مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ نہ صرف یہ کہ ہماری ذمہ داری گیارہ ستمبر کے حملوں کو یاد رکھنا ہے بلکہ اپنی جمہوریت کا دفاع ہمارا فرض ہے۔

برطانوی ملکہ الزبتھ دوم کا ستمبر گیارہ کے موقع پر پیغام

برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دؤم نے امریکی صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے اپنے پیغام میں ستمبر گیارہ کے حملوں میں مرنے والوں، اس حملے میں بچ جانے والوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی، ان کے خاندان کی اور تمام برطانوی قوم کی دعائیں اور نیک تمنائیں ان حملوں میں مرنے والوں، بچ جانے والوں، اور جو خاندان اس حملے میں متاثر ہوئے، اور ان تمام امدادی کارکنوں کے لیے ہیں جنہوں نے اپنے فرائض سرانجام دیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں