قطری وزیر خارجہ کی کابل میں افغان عبوری وزیراعظم ملا اخوند سے ملاقات

کابل (ڈیلی اردو/اے ایف پی) افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے قیام کے بعد قطر کے وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے کابل کا دورہ کیا ہے اور طالبان کے وزیرِ اعظم اور اہم رہنماؤں سے ملاقات میں باہمی دلچسپی سمیت اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا۔

طالبان کی جانب سے کابل پر قبضے اور نئی عبوری حکومت کے کام کے باضابطہ آغاز کے بعد کسی بھی ملک کی جانب سے اعلیٰ سطح کا یہ پہلا دورۂ کابل ہے۔

کابل کا دورہ کرنے والے قطری حکام میں نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی اور امیرِ قطر کے مشیر شیخ محمد بن احمد موجود تھے۔

طالبان کی جانب سے شیخ محمد بن عبدالرحمٰن کی افغانستان کے نئے عبوری وزیرِ اعظم ملا محمد حسن اخوند کے ساتھ ملاقات کی تصاویر بھی جاری کی گئیں جب کہ ان کی سابق افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ تصاویر بھی سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق دوحہ میں وزارتِ خارجہ کی جانب سے یہ تصدیق کی گئی کہ وزیرِ خارجہ نے نئی افغان حکومت کے ساتھ ساتھ حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس حوالے سے تفصیل حاصل نہیں ہو سکی ہے کہ طالبان اور قطر کے درمیان کیا گفتگو ہوئی ہے۔

وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ شیخ محمد نے افغان حکام پر زور دیا کہ قومی مفاہمت میں تمام افغان فریقین کو شامل کیا جائے۔

ملاقات میں کابل ایئرپورٹ کے آپریشن سے متعلق حالیہ پیش رفت اور تمام افراد کے لیے آزادانہ سفر کی آزادی کو یقینی بنانے کے امور بھی زیرِ غور آئے۔

وزارت کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے دہشت گرد تنظیموں کے انسداد کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

واضح رہے کہ قطر افغانستان تنازع میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ طالبان کے امریکہ کے ساتھ مذاکرات ہوں یا سابق افغان صدر اشرف غنی کی حکومت سے بات چیت، قطر ایک طویل عرصے سے اہم ثالث رہا ہے۔

قطری حکام کے دورۂ کابل سے متعلق طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں بتایا کہ اماراتِ اسلامی افغانستان کے وزیرِ اعظم محمد حسن اخوند سے قطری وفد کی ملاقات کے دوران طالبان حکومت کے نائب وزیرِ اعظم عبدالسلام حنفی، شیخ عبدالحکیم حقانی، قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی، قائم مقام وزیر دفاع سراج الدین حقانی، قائم مقام وزیرِ داخلہ خیر اللہ خیر خوا اور دیگر افراد موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں