لوئر دیر میں نماز جنازہ کے دوران فائرنگ سے 10 افراد ہلاک، 18 زخمی

لوئردیر (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لوئردیر جنازے میں شریک دو فریقین کے درمیان فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر کے دو بیٹوں سمیت 10 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان عرصہ دراز سے جائیداد کے معاملے پر تنازعہ چلا آ رہا تھا۔

جمعرات کی شام نماز جنازہ کے دوران دونوں فریقین کے درمیان پہلے تو تکرار اور بعد ازاں نوبت فائرنگ تک جا پہنچی۔

پولیس ذرائع کے مطابق لوئر دیر کے علاقے طورمنگ درہ حال میں جنازے میں شریک دو فریقین کے درمیان فائرنگ ہوئی جس سے 10 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ منتقل کردیا گیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہےکہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد میں سابق صوبائی وزیر ملک جہانزیب کے دو بیٹے بھی شامل ہیں جو جنازے میں شریک تھے، سابق وزیر کے دونوں بیٹے فریقین کی فائرنگ کی زد میں آئے۔

پولیس کے مطابق فائرنگ اراضی کے تنازع کے معاملے پر ہوئی، واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

علاقہ پولیس نے ابتدائی طور پر بتایا ہے کہ مطابق جنازے میں شریک فریقین نے اراضی تنازع پر فائرنگ کی۔ فائرنگ سے جنازہ گاہ میں بھگدڑ مچ گئی، جس سے متعدد افراد موقع پر ہلاک ہوگئے، مقامی لوگوں نے فوری طور پر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

پولیس کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق نعشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ منتقل کردیا گیا ہے جہاں بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جنہیں پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے علاقے کو سیل کردیا ہے اس واقعے پر علاقے میں سخت غم و غصہ اور سوگ کا ماحول ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں