کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شہر جلال آباد میں ہونے والے دھماکوں میں 3 طالبان ہلال اور 22 سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔
طلوع نیوز کے مطابق ہفتے کے روز ہونے والے دھماکوں میں بارودی مواد سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا جس میں طالبان فورسز کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے، حملے کے نتیجے میں 3 طالبان افراد ہلاک جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
Local officials in Nangarhar province confirm that a roadside mine hit a Taliban forces vehicle on Saturday in Jalalabad’s PD6. Nangarhar provincial hospital officials said around 20 wounded have been transferred to the hospital, most of whom are civilians.#TOLOnews
— TOLOnews (@TOLOnews) September 18, 2021
ننگرہار کے صوبائی ہسپتال کے حکام کے مطابق 20 زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔
مقامی صحافی انیس الرحمن کے مطابق دھماکے کے بعد طالبان نے عام شہریوں پر فائرنگ کی جس سے متعدد شہری ہلاک و زخمی ہوگئے ہیں۔
Taliban vehicle has been targeted in Jalalabad city.
Sources said that after the bomb blast on the Taliban vehicle, Taliban started firing on the civilians.
Casualties also reported but numbers were not confirmed.— Anees Ur Rehman (@JournalistAnees) September 18, 2021
اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ یہ افغانستان میں طالبان حکومت قائم ہونے کے بعد پہلا حملہ ہے۔
ادھر کابل میں ہزارہ برادری کے اکثریتی علاقے تیرہ میں زور دار دھماکا ہوا ہے۔ جائے وقوعہ کی جانب ایمبولینس کو جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے جبکہ پولیس اور طالبان اہلکاروں نے حادثے کی جگہ کا گھیراو کرلیا ہے۔
https://twitter.com/Natsecjeff/status/1439132666050326530?s=19
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا دیسی ساختہ بم کا ہے جس میں 2 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ تاحال کسی گروپ نے دونوں دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔