اسلام آباد: لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمہ درج

اسلام آباد (ڈیلی اردو) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جامعہ حفصہ کے منتظمین اور سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

مولانا عبدالعزیز نے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو دھمکیاں دی تھیں کہ اس نوکری پر لعنت بھیجو، افغان طالبان آئیں گے، پاکستان کے طالبان آپ کا حشر کردیں گے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مولاناعبدالعزیز کے خلاف مقدمہ پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دینے پر درج کیا گیا۔

مقدمہ میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے، لوگوں کو اکسانے اور خوف و ہراس پھیلانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ مقدمہ دارالحکومت انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کی ہدایت پر انسداد دہشتگردی ایکٹ (اے ٹی اے)، اے پی اے کے سیکشن 124 اے (بغاوت) اور 188 (سرکاری ملازم کی جانب سے حکم نامے کی نافرمانی) کے تحت درج کیا گیا تھا۔

تاہم ایف آئی آر کے اندراج کے بعد اسے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے جامعہ حفصہ کے باہر پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دی تھیں، پولیس اہلکار جامعہ حفصہ سے امارات اسلامی افغانستان (افغان طالبان) کا پرچم اتروانے کے لیے پہنچے تھے۔

واضح رہے کہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں سنہ2007 میں لال مسجد میں فوجی آپریشن کے دوران مبینہ طور پر ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں لال مسجد کی سابق انتظامیہ کے بقول خواتین بھی شامل تھیں تاہم ضلعی انتظامیہ اس دعوے کی تردید کرتی ہے۔

مولانا عبدالعزیر اس آپریشن میں خواتین کا برقعہ اوڑھ کر فرار ہو گئے تھے جبکہ ان کی والدہ اور بھائی اس آپریشن میں ہلاک ہو گئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں