واشنگٹن کو ایران جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے زیادہ فعال ہونا چاہئے، روس

اقوام متحدہ (شِنہوا) روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ 2015 کے ایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے بارے رکے ہوئے مذاکرات کے دوبارہ آغاز میں مدد کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کرے۔

لاروف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں کے سالانہ اجتماع کے دوران  ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ (امریکی) انتظامیہ درحقیقت ،جے سی پی او اے (مشترکہ جامع عملدرآمد منصوبہ) کی پس پردہ مصنف تھی، اس لئے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں اس سے متعلق تمام معاملات کو حل کرنے کے لیے زیادہ فعال ہونا چاہیے۔

اعلیٰ روسی سفارت کار نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مشترکہ جامع لائحہ عمل کی مکمل بحالی کے لیے مذاکرات جلد از جلد شروع ہوں اور انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کشیدگی کا شکار ہونے والے اسلحہ پر قابو پانے کے معاہدے پر بات چیت دوبارہ شروع ہو گی۔

ان مذاکرات میں ثالثی کرنے والے یورپی ممالک امریکہ کی ایران کے ساتھ معاہدےمیں واپسی چاہتے ہیں جوکہ سابقہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے ختم کر دیا تھا۔

لاروف نے کہا کہ جب واشنگٹن نے اس معاہدے کو خیرآباد کہہ دیاتھا تو ایران ایک سال سے زیادہ عرصہ تک  دستاویز کے مطابق نیک نیتی سے اس پر عمل کرتا رہا، انہیں امید تھی کہ امریکہ کے ہوش ٹھکانے آئیں گے اور وہ اس معاہدے پر واپس آئے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں