یمن: مارب لڑائی میں شدت، مزید 50 افراد ہلاک

صنعاء (ڈیلی اردو/اے ایف پی) خانہ جنگی کے شکار ملک یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں اور حکومت نواز فورسز کے مابین لڑائی میں کم از کم پچاس افراد مارے گئے ہیں۔

فوجی ذرائع کے مطابق اہم اسٹریٹیجک شہر مارب پر قبضے کی جنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ذرائع کے مطابق گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران ہلاک ہونے والوں میں 43 حوثی باغی اور سات حکومتی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔ تاہم حوثی باغیوں کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

تاریخی یمنی علاقہ مارب بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ منصور ہادی حکومت اور ایران نواز حوثی ملیشیا کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پر قبضے کی جنگ میں ہادی حکومت کی حامی فوج کو حوثی ملیشیا کے جنگجووں کی شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

حوثی ملیشیا کو تہران حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ دوسری جانب منصور ہادی حکومت کی حمایت سعودی عرب کی قیادت میں قائم عسکری اتحاد کر رہا ہے۔

مبصرین کے مطابق یمن کی جنگی صورت حال ایران اور سعودی عرب کے درمیان ‘پراکسی وار‘ کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔

مارب کی اہمیت

اس شدید جنگ میں حوثی ملیشیا جس انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، اگر ایسا جاری رہتا ہے تو یہ منصور ہادی حکومت کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ثابت ہو گا۔ اسی طرح سعودی عسکری اتحاد کی قوت کو بھی شدید ٹھیس پہنچے گی۔ ہادی حکومت اس وقت اپنا حکومتی عمل بندرگاہی شہر عدن پر قائم رکھے ہوئے ہے۔

اس جنگ کی فریقین کے لیے اہمیت اپنی جگہ لیکن یہ یمن میں پیدا انسانی المیے کو بھی شدید تر کر دے گی۔ مزید ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو جائیں گے۔ اس علاقے میں ایک سو چالیس کے قریب کیمپ ہیں، جہاں بیس لاکھ افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں